Book Name:Allah Ki Rahmat Boht Bari Hay

مکمل فرما دے گااور بروزِ قیامت اس سے اپنے بندوں پر رحم فرمائے گا۔(مسلم،کتاب التوبۃ،باب فی سعۃ رحمۃ اللہ۔۔۔الخ،ص۱۱۲۹، حدیث:۶۹۷۷،۶۹۷۲،۶۹۷۴ملتقطاً)

اِس بے کسی میں دِل کو مِرے ٹیک لگ گئی             شُہرہ سُنا جو رَحمتِ بےکس نواز کا

تُو بے حساب بخش! کہ ہیں بے شُمار جُرْم                          دیتا ہوں واسِطہ تجھے شاہِ حِجاز کا

(ذوقِ نعت،ص۱۷،۱۸)

      مختصر وضاحت:پریشانی اور لاچاری کے عالم میں میرے دل کو اُس وقت  حوصلہ مل گیا جب میں نے اللہپاک کی رَحْمت  کا  چرچہ سُنا۔اے میرے ربّ! میرے جُرم بے حساب ہیں،تجھے شاہِ حجاز، مکی مدنی سرکار صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کا واسطہ مجھے بے حساب بخش دے۔

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

       پىارے پىارے اسلامى بھائىو! یادرہے کہ !اللہ  پاک سے اچھاگمان(حُسنِ ظن)رکھنا واجب ہے۔اس کی رحمت سے ہرگز مایوس نہیں ہونا چاہیے،وہ چاہے تو کسی کے ایک گُناہ پر ایسی پکڑ فرمائے کہ ساری نیکیاں کم پڑ جائیں اور وہ چاہے تو کسی کو ایک نیکی پر اپنی رحمتوں سے ایسا نوازے کہ بڑے بڑے گناہوں سے درگزر  فرمائے۔ اسی طرح وہ چاہے تو کسی کو بغیرکسی وجہ کے اپنی رحمت سے مغفرت کی بھیک دے دے اور اسے جنت میں داخلہ عطا فرمائے۔ آئیے! اس طرح کی ایک روایت  سنتے ہیں:

          چنانچہ صحیح مسلم شریف میں ہے، حضرت سَیِّدُنا ابوذر رَضِیَ اللہُ عَنْہ  سے روایت ہے کہ رَسُولُاللہ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اِرْشاد فرمایا:ایک شخص  کو قیامت کے دن اللہ پاک کی بارگاہ میں پیش کیا جائے گا۔ اللہ  پاک  فِرِشتوں سے فرمائے گا:اِس شَخْص کے صغىرہ گناہ اِس پر پىش کرو اور کبىر ہ گناہ ابھى اٹھا رکھو۔