Book Name:Allah Ki Rahmat Boht Bari Hay

مطلب ہرگز نہیں کہ بندے ربّ کی رحمت سے امید لگاتے ہوئے جان بوجھ کر نمازیں قضاکرتے رہیں۔ ٭رحمتِ الٰہی کی وُسْعَت کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ بندے ربّ کی رحمت سے امید لگاتے ہوئے بِلاعُذرِ شرعی ماہِ رمضان المبارک کے فرض روزے جان بوجھ کر چھوڑتے رہیں۔ ٭رحمتِ الٰہی کی وُسْعَت کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ بندے ربّ کی رحمت سے امید لگاتے ہوئے دوسروں کو ستانا اور انہیں اِیذا (یعنی تکلیف )دینا شروع کر دیں۔٭رحمتِ الٰہی کی وُسْعَت کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ بندے ربّ کی رحمت سے امید لگاتے ہوئے اپنی موت، قبر اور آخرت کو بھُلا بیٹھیں۔ ٭رحمتِ الٰہی کی وُسْعَت کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ بندے ربّ کی رحمت سے امید لگاتے ہوئے حساب کتاب کو بھول جائیں۔٭رحمتِ الٰہی کی وُسْعَت کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ بندے ربّ کی رحمت سے امید لگاتے ہوئے اپنے آپ کو پکا جنّتی سمجھنے لگیں۔٭رحمتِ الٰہی کی وُسْعَت کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ بندے ربّ کی رحمت سے امید لگاتے ہوئے خود کو جہنم سے آزاد سمجھیں۔یاد رکھئے!اللہپاک  کی رحمت سے بخشش ومغفرت کی اُمید(Hope)ضرور  ہونی چاہیے، مگر ساتھ ہی نیک اعمال  بھی کرنے چاہئیں۔اللہ پاک کی رحمت سے مُتَعَلِّق لوگوں میں ایک غلط فہمی پائی جاتی ہے  کہ عُموماً گناہ گار و بےعمل لوگ اللہ پاک کی رحمت کو دلیل بنا کراپنی گرفت کے بارے میں بے فکر ہوجاتے ہیں اور اس طرح کی باتیں بناتے ہیں کہ ’’ہمیں کامل یقین ہے کہ اللہ پاک ہمیں عذاب نہ دے گا، اس کی رحمت بہت وسیع ہے ، ہم اگر تھوڑے بہت گناہ کر بھی لیں تو اس کی رحمت کے خزانوں میں کمی تھوڑی ہوجائے گی؟  وہ بڑا کریم ہے معاف کر