Esal-e-Sawab Ki Barakaten

Book Name:Esal-e-Sawab Ki Barakaten

گیا اور اس نے اسے کامل طور پر خوش دلی کے ساتھ پہنچا دیا تو وہ بھی صدقہ کرنے والوں میں سے ہے۔

(صحيح البخاري، ۱/۳۵۲ ،حديث: ۱۴۳۸)

مدنی عطیات جمع کرنے کے لیےاپنے محرم  رشتے داروں اورپڑوسیوں پر انفرادی کوشش شروع کردیں۔ جوخوش نصیب اسلامی بہنیں اس بارعمرہ کرنے کی سعادت حاصل کرنے والی ہوں ان کی روانگی سے قبل ہی ان پر مدنی عطیات کے سلسلے میں انفرادی کوشش کیجئے۔لیکن اجنبی اسلامی بہنوں اورغیر محرم پر ہرگزانفرادی کوشش نہ کی جائے۔اس کے علاوہ جہاں جہاں آپ غسلِ میت اوراجتماعِ ذکرونعت کے لئے جاچکی ہیں اُ ن سے بھی  رابطہ کرکے ان پرانفرادی کوشش کیجئے۔کہ صرف بولنے سے بھی ہم دعوتِ اسلامی کوکثیرفائدہ پہنچاسکتے ہیں۔

 اَلْحَمْدُ لِلّٰہ  ! توجّہ مُرشدی سے ہمیں اس عظیم مدَنی کام کی سعادت مِل رہی ہے تو کہیں ایسا نہ ہو کہ شیطان کے مَکر و فریب میں آکر  کوئی نادانی کر بیٹھیں اور کوئی معمولی سی بے احتیاطی ہمیں اللہ  کریمکی رحمت سے دُور کر ڈالے اس لئے ایمانداری کو اپنا شعار بنا لیں ۔یاد رہے!  کہ عفو ودرگزر اپنی ذات کے حق کا نقصان ہونے  پر ہوتا ہے مگر ایسی غلطی جس میں دعوتِ اسلامی کے مدَنی کاموں  یا مدَنی عطیات وغیرہ کا نقصان ہو جیسے عطیات میں خیانت کر لی تو اب یہاں کس سے معافی مانگی جائے گی کیونکہ عطیات کسی نگران کی مِلک تو نہیں ہوتے تو یہ نگران کیونکر معاف کر سکتا ہے؟ اور اگر معاذ اللہ کبھی نقصان ہوا تو توبہ بھی کرنی ہوگی اور خیانت  والی رقم اپنے پَلّے سے ادا بھی کرنی پڑے گی۔

حضرت عدی بن عمیر رَضِی اللہ عَنہ سے مروی ہے، فرماتے ہیں: آپ  صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  نے فرمایا:

"ہم تم میں جسے کسی کام پر عامل بنائیں پھر وہ ہم سے سُوئی یا اس سے بھی کمتر چیز چُھپالے تو یہ خیانت ہے، جسے قیامت کے دن لائے گا۔"

اس حدیث کی شرح میں حکیم الامّت مفتی احمد یار خان نعیمی رَحمَۃُ اللہ عَلَیہْ فرماتے ہیں: یعنی خیانت چھوٹی ہو یا بڑی قیامت میں سزا اور رُسوائی کا با عث ہے خُصوصاً جو خیانت زکوٰۃ وغیرہ میں کی جائے کیونکہ یہ عبادت میں خیانت ہے اور فقیرں کو