Book Name:Imam e Azam Ki Zahana

حضرت سیدنا امامِ اعظم رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  نےدَرْس وتدریس اور عبادتِ  رَبِّ ذُوالجلال کے ساتھ ساتھ حُصُولِ رزقِ حلَال کے لئے تجارت (Business) کا پیشہ اختیار فرمایا ۔ حضرت سیدنا امامِ اعظم رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  تجارت میں بھی لوگوں سے بھلائی کرتے اورشَرعی اُصُولوں کی  پاسداری کرتے۔ بلکہ اپنے ساتھ کام کرنے والوں کو بھی  لوگوں سے بھلائی سے پیش آنے اور شرعی اُصولوں کی پابندی کی تلقین کرتے تھے۔  چنانچہ

 حضرت سیِّدُناحَفْص بن عبدُالرحمٰن رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ حضرت سیِّدُنا امامِ اَعْظم ابُو حنیفہ رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ   کے ساتھ تجارت کرتے تھے اور انہیں  مالِ تجارت بھیجاکرتے ۔ایک بار ان کے پاس  کچھ سامان  بھیجتے ہوئے فرمایا:اے حَفْص! فُلاں کپڑے میں کچھ عیب ہے۔ جب تم اُسے فروخت کروتو عَیْب بیان کر دینا۔حضرت سیِّدُناحَفْصرَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ نے مالِ تِجارت فروخت کردیا اور بیچتے ہوئے عَیْب بتانا بُھول گئے اوریہ بھی یاد نہ رہاکہ کس کو بیچاہے ۔ جب امامِ اعظم  رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ  کو عِلْم ہوا تو آپ نے تمام کپڑوں کی قیمت صَدَقہ کر دی۔(تاریخ بغداد،باب مناقب ابی حنیفة ، ۱۳/۳۵۶)

جو بے مثال آپکا ہے تَقْویٰ، توبے مثال آپکا ہے فَتْویٰ

ہیں علم و تَقْویٰ کے آپ سنگم، امامِ اعظم ابوحنیفہ

(وسائلِ بخشش مرمم، ص۵۷۳)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

اے امامِ اعظم کی محبت کا دم بھرنے والے اسلامی بھائیو!یاد رہے کہ ہر عاقل، بالغ ، مسلمان پر  دیگر فرائض علوم کے ساتھ ساتھ اپنی ضرورت کے مسائل سیکھنا  فرض، لازم وضروری ہے۔تاجرحضرات کو چاہیے کہ اپنی  ضرورت کے مسائل  علمائے کرام سے سیکھیں،مدنی چینل کا علمِ دِین سے مالا مال سلسلہ"احکامِ تجارت"ہراِتوارکوبعدِ مغرب مدنی چینل پر براہِ راست(Live)ہوتاہے،یہ