Book Name:Imam e Azam Ki Zahana

کے فرق سے بے نیاز (Independent) کر دیتی ہے،پیسہ کمانے کی ہَوَس حلال و حرام کا فرق مٹا دیتی ہے، پیسہ کمانے کی ہَوَس اللہ پاک کی یادسے غافل کر دیتی ہے، پیسہ کمانے کی ہَوَس نمازِ باجماعت سے غافل کردیتی ہے، پیسہ کمانے کی ہَوَس تلاوتِ قرآن سے غافل کر دیتی ہے۔ پیسہ کمانے کی ہَوَس جھوٹ بولنےپرمجبورکرتی ہے، پیسہ کمانے کی ہَوَس دھوکہ دینے پر اُ کساتی ہے، حالانکہ  دھوکہ دینے والے کو اس حدیثِ پاک پر بھی غور کرنا چاہیے کہ صادق اور امین آقا،محسن اور کریم آقا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  نےفرمایا: لا يُؤْمِنُ اَحَدُكُمْ حَتّٰى يُحِبَّ لِاَخِيْهِ مَا يُحِبُّ لِنَفْسِهٖ یعنی تم میں سے کوئی اس وقت تک کامل مومن نہیں ہوسکتا، جب تک اپنے بھائی کے لئے وہ چیز پسند نہ کرے جو اپنے لئے پسند کرتا ہے۔([1])  

اب سوچئے! ٭بھلا کون  شخص ہوگا جودھوکہ کھانا پسند (Like) کرے گا؟ ٭بھلا کون عقل مند ہوگا، جو بےوقوف بننا پسند کرے گا؟ ٭بھلا کون شخص ہوگا جو یہ پسند کرے گا کہ جھوٹ بول کر اسے مال بیچاجائے۔ ٭بھلا کون شخص ہوگاجس کی یہ خواہش ہوگی کہ اس سے رشوت لی جائے؟ ٭بھلا کون یہ چاہے گا کہ اس کے بَھولے پَن کا فائدہ اُٹھا کر جیب خالی کردی جائے؟یقیناً  کوئی شخص اپنے لئے یہ باتیں پسند نہیں کرے گا،تو پھر اپنے مُسلمان بھائیوں کے لئے ایسا کیوں سوچا جاتا ہے؟

اللہ پاک ہمیں شَرعی اُصُولوں کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے  کاروبار میں جُھوٹ  بولنےاور دھوکہ دَہی کی آفت سے بچنے کی توفیق  عطافرمائے۔اٰمِین بِجَاہِ النَّبِیِّ الْاَمِیْن صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

      پىارے پىارے اسلامى بھائىو!ہم  حضرت سَیِّدُنا امامِ اعظم رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی ذِہانت


 

 



   [1]بخاری ،کتاب الایمان ، باب من الایمان ان یحب لاخیه  مایحب لنفسه،۱/۱۶، حدیث:۱۳