Book Name:Imam e Azam Ki Zahana

ہے، کیا کام کرنا ہے اور کیا کام نہیں کرنا، یہ فیصلہ عقل ہی کرتی ہے، بہترین عقل وہ ہے جو انسان کو نیکیوں کی راہ کا مسافر بنائے رکھے، بدترین عقل وہ ہے جو انسان کو بُرائیوں کی راہ پر چلا دے۔

       پىارے پىارے اسلامى بھائىو!آئیے! دعوتِ اسلامی کے اشاعتی ادارے مکتبۃ المدینہ کی دلچسپ کتاب ”دین و دنیا کی انوکھی باتیں“سے  عقل کے بارے میں دو فرامینِ مصطفےٰ سنتے ہیں:

1۔                           فرمایا:جب اللہ پاک نے عقل کو پیدا فرمایا:اس سے فرمایا: آگے آتو وہ آگے آگئی، فرمایا: پیچھے جا تو وہ پیچھے چلی گئی۔ اللہ پاک نے ارشاد فرمایا: مجھے اپنی عزت و جلال کی قسم ! میں نے کوئی ایسی مخلوق پیدا نہیں کی جو میرے نزدیک تجھ سے زیادہ عزت والی ہو۔ میں تیرے ہی سبب پکڑوں گا، تیرے ہی سبب عطا کروں گا،تیری وجہ سے حساب لوں گا اور تیرے ہی سبب سزا دوں گا۔ (شعب الايمان، باب في تعديد نعم الله،  فصل في فضل العقل،۴/۱۵۴، حديث:۴۶۳۳ ملتقطاً،  مسند الفردوس،۱/۲۹، حديث:۴بتغیر)

2۔ صحابی رسول حضرت سَیِّدُناابودردا رَضِیَ اللہُ عَنْہ  بیان کرتے ہیں کہ اللہ کے رسولصَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے مجھ سے فرمایا: اے عُوَیْمر! اپنی عقل میں اضافہ کرو! تمہارے  قُربِ الٰہی میں بھی اضافہ ہوگا۔ میں نے عرض کی:میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں! میں اپنی عقل میں کیسے اضافہ کرسکتا ہوں؟ ارشاد فرمایا: اللہ  پاک کی حرام کردہ باتوں سے اجتناب کرو اور اس کے فرائض کو ادا کرو تم عقلمند بن جاؤ گے، پھر نیک اعمال کو اپنا معمول بنا لو، دنیا میں تمہاری عقل میں زیادتی ہوگی اور اللہ  پاک سے تمہارے قُرب میں اور عزّت میں اضافہ ہو گا۔ (بغیۃ الباحث عن زوائد مسند الحارث، کتاب الادب، باب ما جاء فی العقل، ۲/۸۰۸، حدیث:۸۲۹)

حافظہ مضبوط اور کمزور کرنے والےچند اُمُور