Book Name:Imam e Azam Ki Zahana

      پىارے پىارے اسلامى بھائىو!معلوم ہوا اللہ پاک کی رِضا والے کاموں کو جاننا، ان پر عمل  کرنا اور اس کے حرام کردہ کاموں سے رک جانا عقل میں اضافے کا سبب ہے۔جس  طرح نیکی عقل کو بڑھاتی اور حافظے (Memory)کو مضبوط کرتی ہے، اسی طرح گناہ عقل کو ختم کرتا اور حافظے کو کمزور کرتا ہے۔ روز مرّہ میں انجام دیئے جانے والے کئی ایسے امور ہیں جن میں سے بعض سے حافظہ مضبوط ہوتا ہے جبکہ بعض حافظہ کمزور کر دیتے ہیں۔ اللہ  پاک کی رضااور علم ِ دین کا فیضان پانے سمیت آخرت بہتر کرنے والے کاموں  میں اپنی ذہانت استعمال کرنے کے لیے حافظہ مضبوط کیجیے ۔آئیے!دعوتِ اسلامی کے اشاعتی ادارے مکتبۃ المدینہ کی کتاب ”حافظہ کیسے مضبوط ہو“ سے حافظہ مضبوط اور کمزور  کرنے سے مُتَعلِّق چند ایسے اُمور سنتے ہیں:

حافظہ مضبوط کرنے والے اُمُور

      ٭تلاوتِ قرآن کرنے سے حافظہ مضبوط ہوتا ہے۔( ص،۱۸۶) ٭نماز بھی حافظہ مضبوط کرتی ہے۔ ٭دُرُود شریف پڑھنے سے بھی حافظہ قوی(مضبوط) ہوتا ہے ۔٭حلال ،پاکیزہ اور صحت بخش غذائیں دل و دماغ کو مضبوط کرنے کے ساتھ ساتھ حافظہ بھی مضبوط کرتی ہیں۔(ص، ۱۸۷) ٭گناہوں بھری گفتگو کرنے اور  سننے سے بچنے سے حافظہ مضبوط ہوتا ہے ٭صالحین کی صحبت اختیار کرنے سے حافظہ مضبوط ہوتا ہے ٭مِسواک شریف کی بھی یہ برکت ہے کہ اس سے دانت اور منہ کی صفائی کے ساتھ حافظہ بھی توانا ہوتا ہے ۔( ص،۱۶۷)

سرکار کی ادا ہے مسواک پیاری پیاری                                    اللہ کی رِضا ہے مسواک پیاری پیاری

کرتی ہے دل کو روشن سرکار کی ہے سنت                        روحانی اِک غذا ہے مسواک پیاری پیاری

یارب کرم سے ہم کو ہو جائے اِس کی عادت    جاں بخش دل کُشا ہے مسواک پیاری پیاری

فیضانِ مسواک۔۔۔۔۔۔۔۔۔جاری رہے گا۔  اِنْ شَآءَ اللہ