Book Name:Hmesha Sach Bolye

(وَسائلِ بخشش مرمم،ص۶۴۸)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد

ہر عمل کا ردِّ عمل ہے

      پىارے پىارے اسلامى بھائىو!ہم ہمیشہ سچ بولنے کے بارے میں سُن رہے تھے۔ ہر عمل کا ردِّ عمل ہوتا ہے، سچ چونکہ ایک نیک عمل اور اچھا کام ہے اس لیے اس کا ردِ عمل (Reaction)بھی بہترین ہوتا ہے۔ خود احادیثِ مبارکہ میں سچی باتیں سکھانےو الے آقا، سیدھی راہ چلانے والے مصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے سچ بولنے کی ترغیبات ارشاد فرمائی ہیں۔ آئیے!سچ بولنے کی ترغیب پر دو (2)احادیثِ طیّبہ سنتے ہیں:

1۔  فرمایا:تم پر سچ بولنا لازم ہے کیونکہ یہ نیکی کے ساتھ ہے اور یہ دونوں جنت میں (لے جاتے)ہیں۔(الاحسان،کتاب الحظر والاباحۃ، باب الکذب، ۷/۴۹۴،حدیث:۵۷۰۴)

2۔  فرمایا:بے شک سچائی بھلائی کی طرف ہدایت دیتی ہے اور بھلائی جنت کی طرف لے جاتی ہے اور آدمی برابر سچ بولتا رہتا ہے یہاں تک کہ وہ صدیق ہو جاتا ہے۔ (بخاری، کتاب الادب، باب قول اللہ تعالی: یا ایّہا الذین آمنوا اتقوا اللہ۔۔۔ الخ، ۴/۱۲۵، حدیث: ۶۰۹۴)

سچ خوبیوں کا مجموعہ ہے:

      پىارے پىارے اسلامى بھائىو!معلوم ہوا سچ کی بڑی برکتیں ہیں، ٭سچ ایک نیکی ہے۔ ٭سچ جنّت میں لے جانے والا کام ہے۔ ٭سچ بھلائی کی طرف لے جاتا ہے۔ ٭سچ خیر کو پانے کا سبب ہے۔ ٭سچ جنتیوں کے اعمال میں سےہے۔ ٭سچ دنیا میں نجات دِلاتا ہے۔ ٭سچ قبرکونورٌ