Book Name:Jhoot Ki Badboo
بنا ليا ہوکہ میں اس سال فُلاں کے ساتھ فُلاں جھوٹ بول کر اُس کو بے وقوف بناؤں گی ،آئیے!ہاتھوں ہاتھ اپنے ربّ کریم کی بارگاہ میں اپنے تمام گناہوں،بالخصوص جھوٹ بولنے سے سچی توبہ کرتی ہیں کہ نہ جھوٹ بولیں گی نہ بلوائیں گی۔
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ عَلٰی مُحَمَّد
پیاری پیاری اسلامی بہنو! یاد رکھئےجھوٹ بولنا مسلمانوں کا کام نہیں ،اس لئے کوشش کرکے ہمیشہ سچ بولنے کی عادت اپنائیے ،زندگی میں چاہے کیسی ہی مشکل گھڑی آپڑے،سخت سے سخت مصیبت میں گرفتار کیوں نہ ہوجائیں،کبھی جھو ٹ کا سہارا نہیں لینا چاہیے بلکہ ہمیشہ سچ کا دامن تھامے رہئے کہ سچ بولنے کے بڑے فضائل ہیں۔اللہ پاک قیامت کے دن ان لوگوں کو بے شمار انعام واکرام سے نوازے گا جو دنیا میں سچ بولنے والے ہوں گے،چنانچہ
پارہ 7سُوْرَۃُ المَائِدہ کی آیت نمبر 119میں اِرْشاد ہوتاہے :
هٰذَا یَوْمُ یَنْفَعُ الصّٰدِقِیْنَ صِدْقُهُمْؕ-لَهُمْ جَنّٰتٌ تَجْرِیْ مِنْ تَحْتِهَا الْاَنْهٰرُ خٰلِدِیْنَ فِیْهَاۤ اَبَدًاؕ-رَضِیَ اللّٰهُ عَنْهُمْ وَ رَضُوْا عَنْهُؕ-ذٰلِكَ الْفَوْزُ الْعَظِیْمُ(۱۱۹)
تَرْجَمَۂ کنز العرفان:یہ(قیامت)وہ دن ہے جس میں سچوں کو ان کا سچ نفع دے گا ان کے لئے باغ ہیں جن کے نیچے نہریں جاری ہیں ، وہ ہمیشہ ہمیشہ اس میں رہیں گے، اللہ ان سے راضی ہوا اور وہ اللہسے راضی ہوئے ۔ یہی بڑی کامیابی ہے۔
حضرت علامہ اسماعیل حقّیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِ عَلَیْہ فرماتے ہیں”:اس آیت سے معلوم ہو ا:قیامت کے دن سچ فائدہ دے گا،جھوٹ اور دکھاوا کرنا کسی صورت فائدہ نہ دے گا،لہٰذا عقلمند انسان کو چاہئے کہ سچائی کے