Book Name:Shetan Ki Insan Say Dushmani

ناکام بنادیا:’’یہ صرف میرے ربّ کافضل واحسان ہے“جب آپ رَحْمَۃُ اللہ ِ عَلَیْہ سے دریافت کیاگیا، آپ نےکس طرح جانا کہ وہ شیطان ہے؟آپ رَحْمَۃُ اللہ ِ عَلَیْہ نےارشادفرمایا:اُس کی اِس بات سے کہ بے شک میں نے تیرے لئے حرام چیزوں کو حلال کر دیا۔ (صراط الجنان، ۵/۲۷۱ بتغیر قلیل )

       اے عاشقانِ غوثِ اعظم!بیان کردہ واقعہ سے یہ مَعلُوم ہُواکہ شیطان لعین عام انسانوں سے تو دشمنی  رکھتاہی ہے مگر اللہ والوں سے اس کی دشمنی اورزِیادہ  سخت  ہوتی ہےاوران کو بہکانے کےلئے طرح طرح کےحِیلے بہانےکرتاہے،کئی بار ناکام ہونے کے باوجود بھی مایوس نہیں  ہوتاجیساکہ بیان کردہ واقعہ میں پیرانِ  پیر ،روشن ضمیر ،حضور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہ ِ عَلَیْہ جیسی ہستی کو بہکانے کے لئے یہ حِیلہ اپنایاکہ میں نے تمہارے لئے حرام چیزوں کو حلا ل کردیاتوآپ نےاس کےاس وار کو ناکام بنادیا۔

یہ بھی پتہ چلا کہ کوئی کیسے ہی مرتبے والا بزرگ کیوں نہ ہو، خواہ وہ پیرو فقیر ہو یا عالم وولی ہو، اس پر اللہ پاک کی لازم کردہ  عبادات معاف نہیں ہوتیں۔ ذرا سو چئے! کہ مخلوقات میں سب سے بڑا مقام کس کا ہے؟ یقیناً پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا،آپ  صَلَّی اللّٰہُ  عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَایسے نمازی تھے کہ ان کی مثل کوئی نمازی ہو ہی نہیں سکتا، ان کی مثل کوئی عبادت کرنے کا گمان بھی نہیں کرسکتا۔ ان پر تو تہجد بھی فرض تھی، اگرچہ وہ مالکِ شریعت ہیں، مگر ربِّ کریم  کے احکام پورے فرمائے۔

       پىارے پىارے اسلامى بھائىو!یاد رکھئے!شیطان انسانوں کاکھلادُشمن ہے،اس بات کاذکر اللہپاک نے پارہ 15سُوْرَۂ  بنی اسرائیلآیت نمبر 53 میں فرمایا ہے:

اِنَّ الشَّیْطٰنَ كَانَ لِلْاِنْسَانِ عَدُوًّا مُّبِیْنًا(۵۳) (۱۵ ، بنی اسرائیل:۵۳)