Book Name:Auliya-e-Kiraam Kay Pakeeza Ausaaf
منقول ہے کہ حُجّۃ الاِسلام حَضْرتِ سَیِّدُنا امام غزالی رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ کے والدِ محترم رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ خود اگرچہ پڑھے لکھے نہ تھے لیکن آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کو علمِ دین کی اَہَمیَّت کا بہت احساس تھا،جبھی آپ رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ کی دلی خواہش تھی کہ اُن کے دونوں صاحبزادگان محمد غزالی اور احمد غزالی رَحِمَہُمَا اللہ زیورِ علمِ شریعت و طریقت سے آراستہ ہوں ۔ اسی مقصد کےلیے انہوں نے اپنے صاحبزادگان کےلیے کچھ اثاثہ بھی بچایاجو ان کے انتقال پر ان دونوں سعادت مند بیٹوں کے حصولِ علم اور سفرِ تکمیلِ علم میں بہت کام آیا۔(مقدمۂ احیاءالعلوم مترجم از علامہ صدیق ہزاروی، ص۱۸ملخصاً)
اسی طرح سرکارِ اعلیٰ حضرت، امام اہلسنّت امام احمد رضا خان رَحْمَۃُ اللّٰہ عَلَیْہ بھی بچپن ہی سے عِلْمِ دِین کی طرف متوجہ ہوئے،یہاں تک کہ ساڑھے چارسال کی ننھی سی عمرمیں قرآنِ مجید ناظِرہ مکمَّل پڑھنے کی نعمت سے باریاب ہو گئےاور صِرف تیرہ(13) سال دس ماہ چار دن کی عمر میں تمام مُرَوَّجہ عُلُوم کی تکمیل اپنے والدِماجد رئیسُ الْمُتَکلِّمِیْن مولانا نقی علی خان رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ سے کی ۔(حیاتِ اعلی حضرت ص ۷۱ملخصاً)
صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
12 مَدَنی کاموں میں سے ایک مَدَنی کام ’’ہفتہ وار مَدَنی مُذاکَرہ‘‘
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! ان واقعات سے ہمیں بھی یہ درس مل رہا ہےکہ ہم بھی عِلْمِ دِین حاصل کرنے والے بن جائیں، عِلْمِ دِین سیکھنے کا ایک ذریعہ یہ بھی ہےکہ ہم دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ ہو جائیں اور 12مَدَنی کاموں میں عملی طورپرشامل ہونے کی سعادت حاصل کرتے رہیں ۔ ان 12مدنی کاموں میں سے کچھ مدنی کام جیسے مدرسۃ المدینہ بالغان،مدنی قافلے، ہفتہ وار سُنّتوں بھرے اجتماع میں شركت،چوک درس اور مسجد درس وغیرہ بالخصوص عِلْمِ دِین سیکھنے کا بہت بڑا ذریعہ ہیں۔ اسی طرح علمِ دین سیکھنے کا ایک ذریعہ ہفتہ وار ”مدنی مذاکرہ “بھی ہے، مدنی مذاکرہ دعوتِ اسلامی