Book Name:Auliya-e-Kiraam Kay Pakeeza Ausaaf

اِسْتِغْفار کریں اوراپنے ظاہر  وباطن کو  گُناہوں سے پاک  رکھیں،اچھی صحبت اپنائیں، بُرے دوستوں اوربُری دوستی سے بچیں،سوشل میڈیا (Social Media)کے غلط اِستعمال(Miss Use) سے اپنے آپ کو بچائیں،جی ہاں!موجودہ دَور میں ایمان کی بربادی میں اِنٹرنیٹ اورسوشل میڈیا(Social Media)کے غلط اِستعمال کا بھی بہت بڑا ہاتھ ہے۔بعض اوقات اِنسان "ضرورت"کے نام پرکئی خواہشات کی تکمیل پوری کرنے میں اپنی عمریونہی گزاردیتاہے اورخواہشات ہیں کہ ختم ہونے کا نام نہیں لیتیں۔اے کاش! ہم ہر عمل اللہ  پاک کی رضا  کیلئے  کریں اور ہر وقت اللہ  پاک کی خفیہ تدبیر سے ڈرتے رہیں۔

تیرے ڈر سے سَدا تَھر تَھراؤں                           خوف سے تیرے آنسو بہاؤں

کَیْف ایسا دے، ایسی ادا کی                           میرے مولیٰ تُو خَیْرات دیدے

(وسائل بخشش ،ص ،۱۲۸)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  اور تحصیلِ عِلْمِ دِین   

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہم سرکارِ غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  اور دیگر بزرگانِ دین کے پاکیزہ اوصاف سے متعلق سُن رہے   تھے ۔ ان کے عمدہ اوصاف میں سے ایک وصف   حصولِ علم بھی ہے۔ یقیناًآج عِلْمِ دِین کے حصول کے لیے جو سہولیات (Facilites)  ہیں وہ پہلے کبھی نہ تھیں، پہلے تحصیلِ علم کے لیے قدم قدم پر مشکلات پیش آتی تھیں، پھر بھی ہمارے اسلاف بچپن ہی سے علمِ دین کی طرف مائل ہوجاتے تھے،یوں آخر دم تک ان کا تعلیم و تَعَلُّمْ(یعنی علم حاصل کرنے اور دوسروں تک علم پہنچانے ) کا سلسلہ جاری رہتا تھا۔غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ عَلَیْہ  بھی بچپن ہی سے علمِ دین سیکھنے میں مشغول ہو گئے تھے،