Book Name:Nabi-e-Kareem Ki Mubarak Shehzadiyon Kay Fazail

(مسلم،کتاب الاشربۃ،باب اکرام الضیف،،،الخ، ص ۱۱۳۷،حدیث:۲۰۵۵)

ترجمہ:اے اللہ پاک اُس کو کِھلا جس نے مجھے کِھلایا اور اُس کو پِلا جِس نے مجھے پِلایا۔

(خزینہ رحمت،ص۱۰۵)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

٭اجتماعی فکرِ مدینہ کا طریقہ(72مدنی انعامات(

فرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ: (آخرت کے معاملے میں)گھڑی بھر غور و فکر کرنا 60سال کی عبادت سے بہتر ہے۔(جامع صغیرللسیوطی،ص۳۶۵،حدیث:۵۸۹۷)

          آئیے!مدنی انعامات کا رسالہ پُر کرنے سے پہلے ”اچھی اچھی نیتیں“کرلیجئے۔

(1)رِضائے الٰہی کے لئے خود بھی مدنی انعامات کے رِسالے سے آج کی فکر ِمدینہ (یعنی اپنامحاسبہ )کروں گا اور دوسروں کو بھی ترغیب دوں گا۔

(2)جن مدنی انعامات پر عمل ہوا اُن پر اللہ پاک کی حمد (یعنی شکر)بجا لاؤں گا۔

(3)جن پر عمل نہ ہوسکا اُن پر افسوس اور آئندہ عمل کرنے کی کوشش کروں گا۔

(4)گناہوں سے بچانے والے کسی مدنی انعام پر خدا نخواستہ عمل نہ ہوا تو توبہ و استغفار کے ساتھ ساتھ آئندہ گناہ نہ کرنے کا عہد کروں گا ۔

(5)بلاضرورت اپنی نیکیوں (مثلاََ فُلاں فُلاں یا اِتنے مدنی انعامات پر عمل ہے ) کااظہار نہیں کروں گا۔

(6)جن مدنی انعامات پر بعد میں عمل ہو سکتا ہے(مثلاََ آج313 بار درود شریف نہیں پڑھے)تو بعد میں یا کل عمل کرلوں گا۔

(7) مدنی انعامات کا رسالہ پُر کر نے کے اصل مقصد(مثلاََخوفِ خدا، تقویٰ، اخلاقیات کی درستی،مدنی کاموں میں ترقی وغیرہ)کو حاصل کرنے کی کوشش کروں گا۔

(8)کل بھی مدنی انعامات کا رسالہ پُر(یعنی فکرِ مدینہ) کروں گا۔

(9) رسمی خانہ  پُری نہیں بلکہ غور و فکر کے ساتھ مدنی انعامات کا رسالہ پُر کروں گا۔