Book Name:Imdaad-e-Mustafa

میں نے ایک شخص کودیکھا کہ اُس سے زیادہ حسین وجمیل  اور صاف ستھرے لباس والامیں نے کبھی نہیں دیکھا تھا۔وہ میرے والدِ محترم کے قریب تشریف لائے اور اُن کے چہرے سے چادر ہٹا کر اپنا مبارَک ہاتھ چہرے پر پھیرنے لگے۔تو اُن کاچہرہ دودھ سےزیادہ سفید ہوگیا۔پھر انہوں نے پیٹ پر ہاتھ پھیراتو وہ پہلےکی طرح ہوگیا،پھر وہ پلٹنے لگے تو میں کھڑا ہوگیا اورمیں نے اُن کی چادرکوتھام کر پوچھا: یاسَیِّدِی!اللہ پاکآپ پر رحم فرمائے،آپ کون ہیں؟جن کےسبباللہپاک نےمیرےوالد ِمحترم پراِس ویرانےمیں یہ احسان فرمایاہے۔انہوں نے پوچھا:کیا تم مجھے نہیں پہچانتے؟میں مُحَمَّدٌرَّسُوْلُاللہ (صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ) ہوں،تیرا یہ باپ بہت بڑا  گناہگارتھا، لیکن مجھ پر کثرت سے دُرُودِ پاک بھیجتا تھا۔ جب یہ اِس بیماری میں مُبْتَلا  ہوا تو مجھ سے فریاد کی اور بے شک جو مجھ پر کثرت سے دُرُودِ پاک پڑھتاہے، میں اُس کی فریاد کو پہنچتا ہوں۔پھر میں بیدار ہو ا تو دیکھا کہ میرے والد ِگرامی کا چہرہ سفید اور پھُولا ہوا پیٹ درست ہو چکاتھا۔(روح البیان،پ۲۲، الاحزاب، تحت الآیۃ:۵۶،۷/۲۲۵)

فریاد اُمَّتی جو کرے جو حالِ زار میں

ممکن نہیں کہ خیرِ بَشر کو خبر نہ ہو

(حدائقِ بخشش، ص۱۳۰)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!بِلا شک و شبہ  ہمارے آقا  و مولیٰ،دو عالم کے داتا صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اپنے اُمَّتیوں پر اُن کے والدین سے بھی زیادہ مہربان(Kind) ہیں اور اُن پر بہت زیادہ لطف و عنایت بھی فرماتے ہیں،آپ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اپنے ہر اُمَّتی کو نہ صرف پہچانتے ہیں بلکہ مشکل حالات میں پھنسے اُمَّتیوں کی اِمداد بھی فرماتے ہیں۔