Book Name:Tazeem-e-Mustafa Ma Jashne Milad Ki Barakaten

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!اس ایمان اَفروزحِکایت نے اَہْلِ اِیمان کے دِل ودِماغ کو خوشبودارکردیا،ذرا سوچئے!وہ شخص  جولمبے عرصے تک  گُناہوں میں مبُتلا رہااوراس دوران  نیکیوں کے قریب بھی نہ گیا،  لیکن نامِ مُصْطَفٰے کی تعظیم کے سبب اسے یہ اِنْعام ملا کہ حضرت مُوسیٰ عَلَیْہِ    السَّلَام نے اللہ پاک کے حکم پر عمل کرتے ہوئے اس کے کفن دفن کااِنْتِظام فرمایا، اس کے پچھلے تمام گُناہ مُعاف کردئیے گئے اوروہ رَحْمتِ  اِلٰہی کا حق دارٹھہرا۔غور کیجئے! جب حضرت سَیِّدُنا مُوسیٰ عَلَیْہِ السَّلَام  کا اُمَّتی  نامِ  مُصْطَفٰے کی تَعْظیم کے سبب بخشش ومغفرت کا حقدار ہوسکتاہے تو پھر اُمَّتِ مُحَمَّدِیَّہ کا وہ فرد جو اپنے پیارے آقاصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے نہ صرف نام کی تعظیم کرے بلکہ آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ذات اور آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے نِسْبَت رکھنے والی ہرچیز کی تَعظیم کو لازِم وضروری جانے تو  پھر اس پر رَحْمتِ  اِلٰہی کی کیسی چھماچھم بارشیں ہوں گی۔اس روایت سے یہ بھی معلوم ہوا کہ آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم  کے نامِ مُبارَک  کو تعظیم کی نِیَّت سے چُومنا  نہ صِرف جائز ہے بلکہ اللہ پاک کی رِضا حاصل کرنے کا ذَریعہ بھی ہے۔یادرکھئے!ایمان لانے کے بعدمُصْطَفٰے جانِ رحمت،شمعِ بزمِ ہدایت،نوشۂ بزمِ جنت صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی تعظیم و توقیر کرنے کی بہت ہی زیادہ اہمیت ہے، عظمتِ مُصْطَفٰےکی اَہَمیَّت وضرورت پر کئی آیاتِ مُبارَکہ دَلالت کرتی ہیں۔ چُنانچہ پارہ 26، سُوْرَۃُ الْفَتْح کی آیت نمبر 8اور9 میں ربِّ کریم اِرْشاد فرماتا ہے۔

اِنَّاۤ اَرْسَلْنٰكَ شَاهِدًا وَّ مُبَشِّرًا وَّ نَذِیْرًاۙ(۸) لِّتُؤْمِنُوْا بِاللّٰهِ وَ رَسُوْلِهٖ وَ تُعَزِّرُوْهُ وَ تُوَقِّرُوْهُؕ-وَ تُسَبِّحُوْهُ بُكْرَةً وَّ اَصِیْلًا(۹)(پارہ:۲۶، الفتح:۸،۹)                                                                    

تَرْجَمَۂ کنز العرفان :بیشک ہم نے تمہیں  گواہ اور خوشخبری دینے والااور ڈر سنانے والا بنا کربھیجا۔ تاکہ(اے لوگو!)تم اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ اور رسول کی تعظیم و توقیر کرو اور صبح و شام اللہ کی پاکی بیان کرو۔