Book Name:Tazeem-e-Mustafa Ma Jashne Milad Ki Barakaten

ہفتہ واراجتماع کے حلقوں کاجدول(بیرون ملک)،8نومبر2018ء

(1): سنتیں اورآداب سیکھنا: 5منٹ، (2):دعایاد کرنا :5 منٹ، (3): فکرمدینہ:5منٹ، کل دورانیہ15منٹ

تعزیت کرنے کےمدنی پھول

٭تعزیت کا وقت موت سے تین دن تک ہے، اس کے بعد مکروہ ہے کہ غم تازہ ہوگا مگر جب تعزیت کرنے والا یا جس کی تعزیت کی جائے وہاں موجود نہ ہو یا موجود ہے مگر اُسے علم نہیں تو بعد میں حرج نہیں۔(جوہرۃ نيرۃ، کتاب الصلاۃ، باب الجنائز، ص۱۴۱)٭مستحب یہ ہے کہ میّت کے تمام اقارب(قریبی رشتے داروں)سے تعزیت کریں،چھوٹے بڑے مرد و عورت سب سےمگرعورت سے اُس کے محارم ہی تعزیت کریں۔(بہار شریعت،۱/۸۵۲)٭ تعزیت میں یہ کہے، اللہ پاک آپ کو صَبْرِ جمیل عطا فرمائے اور اس مصیبت پر(صبر کرنے کے بدلے) اجرِعظیم عطا فرمائے اور اللہ پاک مرحوم کی مغفرتفرمائے۔٭سوگ کے ایام گزرجانے کے باوجود عید آنے پر میت کا سوگ(غم کرنا)یا سوگ کے سبب عمدہ لباس نہ پہنناناجائز و گناہ ہے۔البتہ ویسے ہی کوئی عمدہ لباس نہ پہنے تو گناہ نہیں۔٭نوحہ یعنی میت کے اوصاف مبالغے کے ساتھ (یعنی بڑھاچڑھا کر)بیان کرکے آواز سے رونا جس کو”بَیْن“کہتے ہیں،حرام ہے۔(بہار شریعت،۱ /۸۵۴ ملتقطا)٭اَطِبَّاء(یعنی طبیب حضرات)کہتے ہیں کہ(جو اپنے عزیز کی موت پر سخت صدمے سے دوچار ہو اس کے)میت پر بالکل نہ رونے سے سخت بیماری پیدا ہوجاتی ہے،آنسو بہنے سے