Book Name:Islam Mukammal Zabita-e-Hayat Hai

(2)ارشاد فرمایا: سچا امانت دارتاجر(بروزِقیامت)انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام،  صدّیقین اور شہدا رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کے ساتھ ہوگا۔  (ترمذی،  کتاب البیوع،  باب ماجاء فی التجار …الخ،  ۳ / ۵،  حدیث:  ۱۲۱۳)

حکیم الاُمَّت حضرت مفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ بیان کردہ دوسری حدیثِ پاک کی شرح کرتے ہوئے فرماتے ہیں: اس سے معلوم ہوا کہ دیگر پیشوں سے تجارت اعلیٰ پیشہ ہے،  پھر تجارت میں غَلَّہ کی،  پھر کپڑے کی،  پھر عطر کی تجارت افضل ہے۔ ضروریاتِ زندگی اور ضروریاتِ دِینی کی تجارت دوسری تجارتوں سے بہتر پھرسچا تاجر مسلمان بڑا ہی خوش نصیب ہے کہ اسے نبیوں،   ولیوں کے ساتھ حشر نصیب ہوتا ہے۔ (انبیائے کرام عَلَیْہِمُ السَّلَام،  صدیقین اور شہدا رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن  کے ساتھ ہونے کی وضاحت کرتے ہوئے مفتی صاحب فرماتے ہیں: )مگر یہ ہمراہی ایسی ہوگی جیسے خدام کو آقا کے ساتھ ہمراہی ہوتی ہے یہ مطلب نہیں کہ یہ تاجر نبی بن جائے گا،  اچھا تاجر تَاجْوَر(بادشاہ)ہے،   بُرا تاجر فاجر(گناہگار) ہے۔ (مرآۃ المناجیح،  ۴ / ۲۴۴)

مال میں ملاوٹ کرنے والوں،  کم تولنے والوں،  تجارت و کاروبارمیں جھوٹ بول کرمال بیچنے والوں کوسمجھاتے ہوئے امیرِ اہلسنّت دامت برکاتہم العالیہ نصیحت کے مدنی پھول عطا فرماتے ہیں:

اے ملاوٹ کرنے والے مان جا                                             خوف کر بھائی عذابِ نار کا

چھوڑ دو اے تاجرو!  کم تولنا                                                  جھوٹ چھوڑو بیچنے میں بولنا

(وسائلِ بخشش مرمم،  ص۷۱۳)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! سنا آپ نے!  شریعت کے مطابق تجارت کرنے سے کیسی کیسی برکتیں نصیب ہوتی ہیں،  مگر افسوس! علمِ دِین سے دُوری اور راتوں رات مالدار بننے کے سہانے خواب دیکھنے کی نامناسب سوچ کے سبب اب تجارت(Trade)جیسا مقدس ترین پیشہ مَعَاذَاللہعَزَّ وَجَلَّ جھوٹ،  غیبت،  چغلی،  بہتان بازی،  لُوٹ ماری،  نقصان پہنچانے،  حسد کی آگ میں جل بُھن کر بندش و