Book Name:Hasanain e Karimain ki Shan o Azmat

اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ) !اللہ کریم چاہتاہے کہ تم سے بُری باتوں اور فُحْش چیزوں کو دُور رکھے اورتُمھیں گُناہوں کے میل کُچیل سے پاک وصاف کردے۔  ( طبری ،پ ۲۲،الاحزاب،تحت الآیۃ۳۳ ،ج۱۰ص۲۹۶ )

صَدرُالافاضِل حضرتِ عَلامہ مولانا سَیدمُفتی محمد نَعیمُ الدین مُرادآبادیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:یہ آیت ِکریمہ اَہْلِ بیتِ کرام ( رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم اجمعین ) کے فَضائل کا چشمہ ہے اورمعلوم ہوتا ہے کہ تمام اَخْلاقِ دَنِیَّہ واَحْوالِ مَذمُومَہ ( یعنی بُرے اَخْلاق واَحْوال  )  سے اُن کی تَطہیرفرمائی گئی ( یعنی اِنہیں بُرے  اَخلاق سے محفوظ رکھا گیا ) ۔ بعض احادیث میں مَرْوِی ہے کہ اَہْلِ بیت ( رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم اجمعین ) ،  نار  ( یعنی دوزخ کی آگ ) پر حَرام ہیں ( یعنی جنَّتی ہیں ) اور یہی اس تَطہِیر کا فائدہ اور ثَمرہ ( یعنی نتیجہ ) ہے اور جو چیز ان کے اَحوالِ شَریفہ کے لائق نہ ہو اس سے ان کاپَرْوَرْدگار انہیں محفوظ رکھتا اور بچاتا ہے۔     ( سوانح کربلا،ص۸۲ )    

ہمیں بھی اَہْلِ بیتِ پاک ( رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم اجمعین )  سے مَحَبَّت قائم رکھتے ہوئے،  ان کے نقشِ قدم پر چلنے کی کوشِش کرنی چاہیے،اللہ کریم ان کےصَدْقے ہمیں بھی گناہوں سے  بچنے کی توفیق عطافرمائے اور خُوب خُوب نیکیاں کرکے جنت میں ان نیک ہستیوں کا قُرب عطافرمائے ۔

اٰمین بجاہِ النبی الامین صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                           صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

12 مدنی کاموں میں سے ایک کام مدنی کام”انفرادی کوشش“

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!

شیخِ طریقت ،امیرِ اَہْلسُنَّت دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ نے  ہمیں ایک مَدَنی مَقْصَد عطافرمایا ہے کہ”  مجھے اپنی اور ساری دُنیا  کے لوگوں کی اِصْلاح کی کو شش  کرنی ہے اِنْ شَآءَ اللہ۔ “اپنی   اصلاح کیلئے مدنی انعامات پر عمل اور ساری دُنیا  کے لوگوں کی اِصْلاح کی کوشش  کیلئے مدنی قافلوں میں سفر کا معمول بنالیجئے اور اس طرح مسلمانوں کو  نیک نمازی بنانے ،سنتوں کا عادی بنانے اور گناہوں سے بچانے کیلئے ان پر انفرادی