Book Name:Hasanain e Karimain ki Shan o Azmat

اَحَبَّ اِلَیْہِ مِنْ عِتْرَتِہِ ‘‘اور میری اَوْلاد اس کو اپنی اولاد سے زِیادہ پیاری نہ ہو’’وَاَہْلِیْ  اَحَبَّ اِلَیْہِ مِنْ اَہْلِہِ ‘‘اور میرے اَہْلِ بیت ( رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُم اجمعین ) اسے اپنےگھروالوں سے بڑھ کر محبوب نہ ہو جائیں۔  ( شعب الایمان،  باب فی حب النبی،  ۲/۱۸۹،حدیث: ۱۵۰۵بتصرف  ما )

اَہْلِ بیتِ اَطْہاررَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُم اجمعین کے فضائل

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اَہْلِ بیتِ اَطْہارعَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  کی شان میںاللہ کریم پارہ 22،  سُوْرَۃُ الْاَحْزَاب کی آیت نمبر 33 میں ارشاد فرماتاہے:

اِنَّمَا یُرِیْدُ اللّٰهُ لِیُذْهِبَ عَنْكُمُ الرِّجْسَ اَهْلَ الْبَیْتِ وَ یُطَهِّرَكُمْ تَطْهِیْرًاۚ(۳۳)

 ( پ ۲۲،  احزاب،  ۳۳ )

ترجمۂ کنز العرفان : اے نبی کے گھر والو!اللہ تو یہی چاہتا ہے کہ تم سے ہر ناپاکی دور فرما دے اور تمہیں  پاک کرکے خوب صاف ستھرا کردے۔

اکثر مُفَسِّرینِ کرام رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہم اجمعینکی رائے ہے کہ یہ آیتِ مُبارَکہ حضرتِ سَیِّدُنا عَلیُّ المُرْتَضیٰ،حضرت سَیّدہ فاطِمہ زَہرا،حضرتِ سَیِّدُناامام حَسَن اورحضرتِ سَیِّدُناامام حُسَینرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم اجمعینکےحق میں نازِل ہُوئی۔ حضرت سَیِّدُنا امام احمد رَحْمَۃُ اللّٰہ تَعَالٰی عَلَیْہِ نے حضرت سَیِّدُنا ابُوسَعید خُدْریرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے رِوایَت کی ہے کہ یہ آیَت پَنجتَن پاک کی شان میں نازِل ہوئی۔  پَنجتَن سے مُراد حُضُور نبیِ کَریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ،حَضرتِ عَلی،  حضرت فاطمہ،  حضرت ِامام حَسَن اور حضرت ِامام حُسَین رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم ہیں۔  ( سوانح کربلا،  ص۷۹،۸۰،ملتقطا )

ایک رِوایَت میں یہ بھی ہے کہ حُضُور،جانِ عالَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے ان حضرات کے ساتھ اپنی باقی صاحِبزادیوں اور قَرابت داروں اور اَزْواجِ مُطَہَّرات کوبھی شامِل فرمایا۔

 ( الصواعق المحرقۃ،  الباب الحادی عشر،  الفصل الاول،  ص۱۴۴ )

آیتِ مُبارَکہ کی تَفْسِیرکرتے ہوئے،حضرت سَیِّدُنا اِمام طَبریرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:یعنی  اے آلِ محمد ( صَلَّی