Book Name:Faizan e Sahaba o Ahle Bait

بٹھادیجئے۔پھر اُس ہوا کو بلائیں جو حضرت سلیمان عَلَیْہِ السَّلَام کے تابع تھی اور اسے حکم فرمائیے کہ اِن چاروں صحابۂ کرام رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم اجمعینکو اٹھائے اور اس غار تک لے جائے، جہاں اصحابِ کہف آرام فرما ہیں۔“آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے ایسا ہی فرمایا،ہوا نے وہ چادر جس پر چاروں   صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  آرام وسکون سے بیٹھے تھے اسے اٹھایا اوراصحابِ کہف کے غار کے پاس چادر کو زمین پررکھ دیا۔صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نے غار کے قریب پہنچ کر اس کے دہانے سے پتھر ہٹایا،جیسے ہی روشنی اندر پہنچی تو اَصحاب کہف کے کُتّے نے ہلکی سی آوازنکالی اور حملہ کرنے کے لیے باہر آیا لیکن جب اس نے رسولِ پاک، سرورِکائنات صَلَّی اللّٰہُ تَعَا لٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکے صحابہ کو دیکھا تو اِن کے قدموں   کے بوسے لینے لگا اور اپنی دُم ہلانے لگا اور پھر سرکے اشارے سے اندر آنے کو کہا۔چاروں صحابَۂ کرام رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم اجمعین غار کے اندر گئے اورسوئے ہوئے اصحابِ کہف کو یوں   سلام کیا  : ”اَلسَّلَامُ عَلَیْکُم وَرَحْمَۃُ اللہِ وَبَرَکَاتُہ۔“اللہ پاک نے اپنے کرم سے اصحابِ کہف کو بیدا ر فرمایااور انہوں   نے بھی جواباً سلام کیا۔ چاروں   صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَاننے اپنا تعارف کروایا اور سرکارِ عالی وقار،مکی مدنی تاجدارعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کا سلام پہنچایا۔انہوں نے سلام کا جواب دیا اور سرکارِ عالی،مکے مدینے کے والیعَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام پر ایمان لے آئے،دینِ اسلام کو قبول (Accept)   کیا اور عرض کی  : ’’ہماری طرف سے پیارے آقا،محبوبِ خداصَلَّی اللّٰہُ تَعَا لٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکی بارگاہ میں سلام پیش کیجئے گا۔“پھر وہ اپنی اپنی جگہوں   پر دوبارہ لیٹ گئے۔وہ چاروں   صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان دوبارہ چادر پر بیٹھ گئے اور ہوا انہیں   بارگاہِ رسالت میں   پہنچانے کے لیے چادر کو لے کر چل پڑی۔ 

اُدھر حضرت سیِّدُناجبریل امین عَلَیْہِ السَّلَام سرکار صَلَّی اللّٰہُ تَعَا لٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکے پاس حاضر ہوگئے اور ان چاروں   صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کے ساتھ جو ہوا سب کچھ بیان کردیااور جب چاروں   صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان  بارگاہِ رسالت میں   حاضر ہوئے تو انہوں نے بھی پورا واقعہ بیان کیا اور اصحابِ کہف کا سلام بھی