Book Name:Faizan e Sahaba o Ahle Bait

میں بَن جاؤں سَراپا ”مَدَنی اِنْعَامات“ کی تَصویر                 بَنُوں گا نیک یااللہ اگر رَحمت تِری ہوگی

 (وسائل بخشش مُرَمَّمْ،ص۳۹۱-۳۹۳)

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان اور عشقِ رسول  :

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اس بات میں کوئی شک و شبہ نہیں کہ صحابۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نبیِ کریم، رؤفٌ رّحیم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکے سچے اور سب سے بڑے عاشق تھے، آج بہت سے لوگ یہ دعویٰ کرتے ہیں کہ انہیں رسولُاللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے عشق ہے، مگر وہ عشق کے تقاضے پورے نہیں کرتے جبکہ صحابَۂ کرام رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم  وہ عظیم ہستیاں ہیں کہ جنہوں نے اپنے گفتار و کردار سے یہ ثابت کرکے بتا دیا کہ عشقِ رسول  ہی دینِ حق کی شرطِ اوّل ہے،گویا انہوں نے عشقِ حبیب میں خود کو فنا کردیا،یہی وجہ ہے کہ آج کئی صدیاں گزرجانے کے باوجود بھی یہ حضرات عاشقانِ رسول کے دلوں کی دھڑکن ہیں۔عموماً بعض مریضوں کو ڈاکٹر مخصوص  (Specified) دوائیں کھانے کا کہتے ہیں،مریض اگر وہ دوائیں کھائیں تو ٹھیک رہتے ہیں اور نہ کھائیں تو ان کی حالت بگڑتی چلی جاتی ہے، اسی طرح صحابَۂ کرام رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُم  کا حال تھا کہ یہ عشقِ رسول کے مقدس مریض تھے، ان کے لیے دیدارِ مصطفے،صحبتِ مصطفے،اطاعتِ مصطفے اور اتباعِ مصطفے دوا کی سی حیثیت رکھتے تھے اور یہ ایک ایسی دوا تھی کہ جس سے ان کی موت و حیات وابستہ تھی،اس کے بغیر ان کا جینا دُشوار تھا۔ اللہ پاک کےپیارےنبی صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکے یہ سچے جانثاراپنے آقاو مولیٰ،محمد رسول اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی ایک ایک ادا کو نوٹ کرتے اور پھر اس پر عمل کرتے۔