Book Name:Faizan e Sahaba o Ahle Bait

صحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نبیِ پاک،صاحبِ لالوک عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام  کی آل و اولاد سے کیسی محبت کرتے تھے،اس کے چند واقعات بھی بیان کئے جائیں گے۔ آخر میں شہزادۂ کونین، حضرت امامِ حسین رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کا مختصر تعارف بھی بیان کیا جائے گا۔ اللہ کرے کہ ہم سارا بیان توجہ کے ساتھ سننے کی سعادت حاصل کرسکیں ۔بعض اسلامی بھائی دورانِ بیان تسبیح کے ذریعے ذِکرودرودشریف وغیرہ پڑھتے رہتے ہیں، یادرکھئے!یہ اِس کا موقع نہیں ہے،ہم چُونکہ علمِ دِین سیکھنے کی نیّت سے یہاں جمع ہوئے ہیں تودورانِ بیان پوری توجہ بیان کی طرف ہی ہونی چاہئے،ویسے علمِ دین سیکھنے پر مشتمل بیان سُننا بھی ذِکْرُ اللہ ہی میں شامل ہے۔

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

فاروقِ اعظم کی اصحابِ کہف سے ملاقات

دعوتِ اسلامی کے اِشاعتی اِدارے مکتبۃ المدینہ کی دو جلدوں پر مشتمل کتاب”فیضانِ فاروقِ اعظم“جلد1 صفحہ 304 پر ہے  : ایک دن اللہ  پاک کے محبوب،دانائے غیوب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے ربّ کریم کی بارگاہ میں   اَصحابِ کہف سے ملاقات کی آرزو کی تواسی وقت حضرت سیِّدُنا جبریل امین عَلَیْہِ السَّلَام حاضر ہوئے اوربارگاہِ رسالت میں عرض کی،” یَارَسُولَ اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم! آپ انہیں   دنیا میں   ظاہراً نہیں   دیکھ پائیں   گے، البتہ اپنے صحابہ میں سے   چار صحابیوں   کو ان کے پاس بھیج دیں تاکہ وہ آپ کا پیغام اُن تک پہنچائیں اور انہیں آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم پر ایمان لانے کی دعوت دیں۔“ بھیجنا یوں ہے کہ آپ اپنی چادر (Shawl)  مبارک بچھائیے! ایک طرف حضرت  ابوبکر صدیق رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ، دوسری طرف حضرت عمر فاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ ، تیسری طرف حضرت علی المرتضی شیر خداکَرَّمَ اللہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْم اور چوتھی طرف حضرت ابو ذر غفاری رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُکو