Book Name:Dukhyari umat ki Khayr Khuwahi

گی۔اس کے ساتھ ساتھ امیر اہلسنت دَامَت بَرَکَاتُہُمُ الْعَالِیَہسمیت دیگر بزرگوں کے خیرخواہی کے کچھ واقعات اور ان سے حاصل ہونے والے مدنی پھول بھی سنیں گے۔ خیر خواہی کے دنیوی اور اخروی فوائد بھی سنیں گے۔  اللہ  کرے کہ دِلجمعی کے ساتھ ہم اوّل تاآخر  اچھی اچھی نیّتوں کے ساتھ بیان سُننے کی سعادت حاصل کریں۔

       بعض اسلامی بھائی دورانِ بیان تسبیح کے ذریعے ذِکرودرودشریف وغیرہ پڑھتے رہتے ہیں، یادرکھئے!یہ اِس کا موقع نہیں ہے،ہم چُونکہ علمِ دِین سیکھنے کی نیّت سے یہاں جمع ہوئے ہیں تودورانِ بیان پوری توجہ بیان کی طرف ہی ہونی چاہئے،ویسے علمِ دین سیکھنے پر مشتمل بیان سُننا بھی ذِکْرُ اللہ ہی میں شامل ہے۔

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

فاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ کی ایک خاندان کی دادرسی

       ایک رات امیرُالمُؤمنین حضرت سیدنافاروقِ اعظمرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ مدینۂ منورہ کادورہ فرمارہےتھےکہ ایک خیمےپرنظر پڑی، جب قریب گئے تو آپ  کو کسی کےتکلیف میں مبتلاہونےکی آواز آئی،اس خیمےکےباہرایک شخص بیٹھا تھا۔آپ نےسلام کےبعد اس سے حال دریافت کیا تو معلوم ہوا کہ وہ خلیفۂ وقت(یعنی سیدنافاروقِ اعظم رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ) سےہی ملنےآیا ہے،البتہ اسےیہ معلوم نہیں تھاکہ خلیفۂ وقت اس کے سامنےکھڑے ہیں۔بہرحال اس نے بتایا کہ اس کی زوجہ اُمید سے ہےاور بچے کی پیدائش کاوقت قریب ہے۔ سیِّدُنافاروقِ اعظمرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ اپنے گھر تشریف لائےاور اپنی زوجَۂ محترمہ حضرت سیدتنا اُمّ کلثوم بنت علیرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَاسےفرمایا:کیا تم ثواب کماناچاہتی ہو،اللہپاک نے اسے خود تم تک پہنچایا ہے؟ انہوں نےعرض کیا:حضور! کیا بات ہے؟آپ