Book Name:Beta Ho To Aysa

کی عادت بنی رہے گی اور دوسروں کوبھی نیکی کی دعوت دینے کا عظیم ثواب بھی ہاتھ آئے گا۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! اَلْحَمْدُلِلّٰہعَزَّ  وَجَلَّ!ماہِ ذُوالْحِجَّۃُ الْحَرام عنقریب ہمارے درمیان جَلْوہ گَر ہونے والا ہے اور یہ بہت بابرکت اور رحمتوں والامہینہ ہے،لہٰذاجتنا زِیادہ ہوسکے اس مہینے  میں عبادت و رِیاضت کا اِہْتمام کیا جائےاور ہو سکے تو اس ماہ میں  نفلی روزے بھی رکھنے کی سعادت حاصل کی جائے  کہ نفلی روزوں کے بے شُمار فضائل وبرکات ہیں نیزاحادیثِ مُبارَکہ میں ذُوالْحِجَّۃُ الْحَرامکے پہلےعَشَرہ (یعنی اِبتِدائی دس(10) دن)کے فضائل  بھی بیان ہوئے ہیں :

شبِ قَدرکے برابر فضیلت

حدیث ِپا ک میں ہے ،اللہ پاک کو عَشَرَہ ذُوالْحجَّہ سے زِيادہ کسی دن میں اپنی عِبادت کیا جانا پسندیدہ نہیں اِس کے ہردن کا روزہ ایک(1) سال کے روزوں اور ہرشب کاقِیام شبِ قَدر کے برابر ہے۔''             (جامع ترمذی ج۲ص۱۹۲حدیث۷۵۸)

عَرَفہ کا روزہ

حضرتِ سَیِّدُنا اَبُو قَتادہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُسے رِوایَت ہے ،سُلطانِ مدینہ،قرارِ قَلْب وسینہ ،فیض گنجینہ ،صاحِبِ مُعَطَّر پسینہ، باعِثِ نُزُولِ سکینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کا فرمانِ باقرینہ ہے: مجھے اللہ کریم  پر گُمان ہے کہ عَرَفہ(یعنی ۹ ذُوالحجَّۃِ الْحرام )کا روزہ ایک (1) سال قَبْل اور ایک(1)  سال بعدکے گُناہ مِٹادیتا ہے۔( صحیح مُسلم ص۵۸۹،حدیث:۱۹۶)

ایک روزہ ہزار (1000)روزوں کے برابر