Book Name:Achay Mahol Ki Barkaten

جس کا دنیاوی یا اُخروی فائدہ نہ ہو۔(اعرابی کے سوالات اور عربی آقا کے جوابات ،ص۹)٭علم حاصل کرنے کے بعد  اسے بیان نہ کرنے والے کی مثال اس شخص کی سی ہے جوخزانہ جمع کرتاہے پھراس میں سے کچھ بھی خرچ نہیں کرتا۔(المعجم الاوسط،۱/۲۰۴،حدیث ۶۸۹)٭جب کسی عالمِ دین سے کوئی سوال کرنا ہوتو ادباً اس سے سوال پوچھنے کی اجازت طلب کرلی جائے ۔(اعرابی کے سوالات اور عربی آقا کے جوابات، ص۶)٭علم میں زیادتی تلاش سے اور واقفیت سوال سے ہوتی ہے توجس کا تمہیں علم نہیں اس کے بارے میں جانو اور جو کچھ جانتے ہو ا س پر عمل کرو۔(جامع بیان العلم وفضلہ، ۱/۱۲۲،حدیث: ۴۰۲) ٭تحصیل علم کیلئے بہترین وقت ابتدائی جوانی ، وقت سحر اورمغرب وعشاء کے درمیان کا وقت ہے۔ لیکن یہ بات تو افضلیت کی تھی مگر ایک طالب کو تو ہر وقت تحصیل علم میں مستغرق رہنا چاہیے ۔(راہ علم ،ص۷۳)٭طالب علم کو لڑائی جھگڑے سے بھی گریز کرنا چاہیے کیونکہ جھگڑا اورفساد وقت کو ضائع کر کے رکھ دیتاہے ۔(راہ علم، ص ۷۴) ٭طالبِ علم کو راہِ علم دین میں آنے والے مصائب اورذلتوں کو بھی خندہ پیشانی سے برداشت کرنا چاہیے۔ (ایضاً، ص۸۰)٭طالبِ علم جتنا زیادہ پرہیزگار ہوتاہے اس کا علم بھی اسی قدر نفع بخش ہوتاہے۔ ( ایضاً ،ص ۸۱)٭طالبِ علم کو چاہیے کہ ہر وقت کتابیں اپنے ساتھ رکھے تاکہ وقت فرصت ان کا مطالعہ کیا جاسکے ۔ ( ایضاً، ص۸۵)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!      صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

٭علم میں اضافےکی دعا

دعوتِ اسلامی کےہفتہ وارسنّتوں بھرےاجتماع کےمدنی حلقوں میں اس بارجدول کےمطابق"علم میں اضافےکی دعا "یادکروائی جائےگی۔دْعایہ ہے: