Book Name:Allah waloon ki Namaz

سُنّتیں عام کریں دِین کا ہم کام کریں  نیک ہوجائیں مسلمان مدینے والے

سونے جاگنے کی سنتيں اور آداب

آئیے!شیخِ طریقت،امیرِ اہلسنت بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علامہ مولانا محمد الیاس عطار قادری رضوی ضیائی دَامَتْ بَرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ کے رسالے”101مدنی پھول“سے سونے جاگنے کی سنتیں اور آداب سنتی ہیں: سونے سے پہلے بستر کواچھی طرح جھاڑلیجئے تاکہ کوئی مُوذی کیڑا وغیرہ ہو تو نکل جائے۔٭سونے سے پہلے یہ دعا پڑھ لیجئے: اَ للّٰھُمَّ بِاسْمِکَ اَمُوْتُ وَاَحْیٰ (بخاری،۴ /۱۹۶،حدیث: ۶۳۲۵)٭عصر کے بعد نہ سوئیں  کہ عقل زائل ہونے کا خوف ہے۔فرمانِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم:جو شخص عصر کے بعد سوئے اور اُس کی عَقْل جاتی رہے تو وہ اپنے ہی کو مَلامت کرے۔(مسند ابی یعلی،۴/۲۷۸، حدیث:۴۸۹۷) ٭دوپہرکوقیلولہ (یعنی کچھ دیر لیٹنا)مستحب ہے۔(فتاویٰ ہندیہ،۵/ ۳۷۶ )صدرُ الشَّریعہ، بدرُ الطَّریقہ حضرت علامہ مولانا مفتی محمد امجد علی اعظمی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالیٰ عَلَیْہِ فرماتے ہیں:غالِباً یہ ان لوگوں کے لئے ہوگا جو شبِ بیداری کرتے ہیں،رات میں نمازیں پڑھتے ذکرِالٰہی کرتے ہیں یا کُتب بینی یا مطالَعے میں مشغول رہتے ہیں کہ شب بیداری میں جو تکان(تھکاوٹ) ہوئی قیلولے سے دَفع ہوجائے گی۔(بہارِ شريعت،حصّہ۶ا،ص ۷۹)٭دن کے اِبتدائی حصّے میں سونا یا مغرب و عشاء کے درمیان میں سونا مکروہ ہے۔(فتاویٰ ہندیہ،۵/۳۷۶ )٭سونے میں مُسْتَحَب یہ ہے کہ باطَہارت سوئے اور٭کچھ دیر سیدھی کروٹ پر سیدھے ہاتھ کو رُخسار(یعنی گال) کے نیچے رکھ کر قِبلہ رُو سوئے پھر اِس کے بعد بائیں کروٹ پر۔(فتاویٰ ہندیہ،۵/۳۷۶ )٭سوتے وَقت قَبْر میں سونے کو یاد کرے کہ وہاں تنہا سونا ہوگا، اپنے اعمال کے علاوہ کوئی ساتھ نہ ہوگا۔٭سوتے وقت یادِ خدا میں مشغول ہو،تہلیل،تسبیح اورتحمید پڑھے(یعنی لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ،سُبْحٰنَ اللہ اور اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ کا وِرد کرتا رہے) یہاں تک کہ سوجائےکہ جس حالت پر انسان سوتا ہے اُسی پر اُٹھتا ہے اور جس حالت پر مَرتا ہے قِیامت کے دن اُسی پر اُٹھے گا۔ (فتاویٰ ہندیہ، ۵/۳۷۶ )٭جاگنے کے بعد یہ دُعا پڑھئے:اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْۤ اَحْیَانَا