Book Name:Jannat Ki Baharain

جزاء کے طور پر جنَّت میں داخل کیا جاۓ گا اوراس کے اَعْمال کے برابر اسے جنَّت میں دَرَجہ ملے گا۔ قرآنِ پاک میں کئی مَقامات پر اہلِ جنَّت کو ملنے والی نعمتوں کو بیان کیا گیا ہے۔ چُنانچہ ان نعمتوں کی مَنْظر کَشی کرتے ہوئے  پارہ 27، سُوْرَۃُالْواقِعہ  کی  آیت نمبر15 تا  آیت نمبر24 میں اِرْشاد ہوتا ہے:

عَلٰى سُرُرٍ مَّوْضُوْنَةٍۙ(۱۵)مُّتَّكِـٕیْنَ عَلَیْهَا مُتَقٰبِلِیْنَ(۱۶)یَطُوْفُ عَلَیْهِمْ وِلْدَانٌ مُّخَلَّدُوْنَۙ(۱۷)بِاَكْوَابٍ وَّ اَبَارِیْقَ ﳔ وَ كَاْسٍ مِّنْ مَّعِیْنٍۙ(۱۸)لَّا یُصَدَّعُوْنَ عَنْهَا وَ لَا یُنْزِفُوْنَۙ(۱۹)وَ فَاكِهَةٍ مِّمَّا یَتَخَیَّرُوْنَۙ(۲۰)وَ لَحْمِ طَیْرٍ مِّمَّا یَشْتَهُوْنَؕ(۲۱)وَ حُوْرٌ عِیْنٌۙ(۲۲)كَاَمْثَالِ اللُّؤْلُؤِ الْمَكْنُوْنِۚ(۲۳)جَزَآءًۢ بِمَا كَانُوْا یَعْمَلُوْنَ(۲۴)

ترجمۂکنزُالعِرفان: (جواہرات سے)جَڑے ہوئے تختوں  پر ہوں  گے۔ان پر تکیہ لگائے ہوئے آمنے سامنے ۔ان کے اردگردہمیشہ رہنے والے لڑکے پھریں  گے۔ کوزوں  اور صراحیوں  اور آنکھوں  کے سامنے بہنے والی شراب کے جام کے ساتھ۔ اس سے نہ انہیں  سردرد ہو گااور نہ ان کے ہوش میں  فرق آئے گا۔اور پھل میوے جو جنتی پسند کریں  گے۔اور پرندوں  کا گوشت جو وہ چاہیں  گے اور  بڑی آنکھ والی خوبصورت حوریں  ہیں ۔ جیسے چھپا کر رکھے ہوئے موتی ہوں ۔ان کے اعمال کے بدلے کے طور پر ۔

            میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! دیکھا آپ نے قرآنِ پاک کی ان مُبَارَک  آیات میں اہلِ جنَّت کو دی جانے والی  جنّتی نعمتوں کی کیسی مَنْظر کَشی کی گئی ہے؟ کہ اہلِ جنّت  باغات میں آمنے سامنے تکیہ لگاۓ  چین سے بیٹھے ہوں گے، ان کی خِدْمت پر مامُور غُلام چھلکتے جام ،  لَبالَب کُوزے،  اور آفتابے