Book Name:Fazail e Sadqat
اسے ہی کھالیں گے ، اللہ پاک کی ذات سے اُمید ہے کہ وہ مجھے رزق ضرور عطا کرے گا ۔چنانچہ گھر والوں نے جب مچھلی کا پیٹ چاک کیا تو اس کے اند ر سے ایک نہایت قیمتی موتی(Pearl) نکلا ، گھر والوں نے عابد کو خبردی۔ جب صبح ہوئی تو وہ عا بدشخص اس موتی کو لے کر جوہر ی(ہِیرے جواہرات کا کام کرنے والے) کے پاس گیا، جب جوہری نے وہ موتی دیکھا تو حیران ہو کر کہنے لگا:تیرے پاس یہ موتی کہاں سے آیا؟اس نیک آدمی نے جواب دیا:ہمیں اللہ پاک نے یہ رزق عطا فرمایا ہے۔ جو ہری نے کہا: یہ تو بہت قیمتی موتی ہے ،میرا خیال ہے اس کی قیمت 30 ہزار درہم ہے ،تم ایسا کرو کہ فُلاں جو ہری کے پاس چلے جاؤ، وہ تمہیں اس کی پوری قیمت دے سکے گا۔چنانچہ وہ نیک شخص اس موتی کو لے کر دوسرے جوہری کے پاس پہنچا۔جب اس نے قیمتی موتی دیکھا تو وہ بھی اسے دیکھ کر حیران رہ گیا اور پوچھا : یہ تمہارے پاس کہاں سے آیا؟ ا س عابد نے وہی جواب دیا کہ یہ ہمیں اللہ پاک کی طرف سے رزق عطا کیا گیا ہے۔جوہری نے کہا:اس کی قیمت کم اَزْ کم ستّر(70) ہزار (درہم)ہے،مجھے تو اس شخص پر افسوس ہو رہا ہے جس نے تمہیں اتنا قیمتی موتی دیاہے، بہرحال ستّر(70) ہزاردرہم لے لو او ریہ موتی مجھے دے دو۔جب وہ عابد ساری رقم لے کر اپنے گھر پہنچا تو اس کے پاس ایک سائل آیا اور کہا: مجھے اس مال میں سے کچھ دو جو تمہیں اللہ پاک نے عطا کیا ہے۔اس نیک شخص نے کہا: ہم بھی کل تک تمہاری طر ح محتاج اورغریب تھے ۔یہ لو تم اس میں سے آدھا مال لے جاؤ۔ یہ دیکھ کر اس سائل نے کہا:اللہ پاک تمہیں برکتیں عطا فرمائے،میں تو اللہ پاک کا ایک فرشتہ ہوں، مجھے تمہاری آزمائش کیلئے بھیجا گیا تھا۔)عیون الحکایات،الحکایۃ الخامسۃ عشر بعد المائۃ، ص ۱۳۳ملخصاً(
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھا ئیو! سُنا آپ نے! اللہ پاک کی راہ میں مال خرچ کرنےاور ایک محتاج