Book Name:Maan ke Dua ka Asar

سُبْحٰنَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ !سُنا آپ نے!ماں جب اَولاد کے حق میں دُعا کرتی ہے تو اِس کے کیسے کیسے مبارَک اَثَرات ظاہر ہوتے ہیں کہ ماں کی دُعا کی بَرَکت سےایک قصائی نہ صرف جنّتی ہوگیا بلکہ اُسے جنّت میں نبی کا پڑوس عطا ہونے کی خوش خَبَری(Good News)سے بھی نوازاگیا جبکہ ماں کی دُعا کی بَرَکت سے ہی مُحدِّثِ اعظم رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کو دین و دنیا کی سرداری عطا ہوگئی۔یہ بھی معلوم ہوا کہ ہمارے بزرگانِ دین رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِم اَجْمَعِیْن اپنی ماں کی خدمت گزاری کرکے اُسے راضِی رکھ کر اُن کی دعاؤں میں سے حِصّہ پاتے تھے۔لہٰذا ہمیں چاہئے کہ ہم بھی اِن اللہ والوں کے نَقْشِ قدم پر چلتے ہوئے اپنی ماں کی خدمت پر کمر بَستہ ہوجائیں تاکہ ہم بھی اُن کی آنکھوں کا تارا بن جائیں اور وہ خوش ہوکر خودہمارے حق میں دُعائیں کریں کہ”ربِّ کریم!میری اَولادکو دونوں جہاں میں کامیابیاں عطا کردے،اِنہیں بِلاحساب و کتاب جنّت میں داخِل فرمادے،اِن سے ہمیشہ کے لئے راضِی ہوجا“وغیرہ ۔تو آئیے!آج ہم سب نِیَّت کریں کہ اپنے ماں باپ کی خدمت کرتی رہیں گی ،اُن کی نافرمانی سے بچیں  گی ،اُن سے زبان درازی نہیں کریں  گی ،اُن کے سامنے آواز دھیمی اور نگاہیں نیچی رکھیں  گی ،اُن کی خلافِ مزاج باتوں اور سخت جُملوں پر صَبْر کریں گی ،اُن کی ضرورتوں کو پُورا کریں  گی،ماں باپ کی پسند و ناپسند کا خیال رکھیں  گی ، ماں باپ کے دُکھ تکلیف میں اُن کا سہارا بنیں گی ،ماں باپ کے آرام میں خلل نہیں ڈالیں  گی ،رُوٹھے ہوئے والِدَین کو منانے کی کوشش کریں  گی ،اُن کے کھانے پینےرہن سہن،دوا اور دیگر چیزوں میں اُن کی خیر خواہی کریں  گی ،اُن کا ہر جائز حکم مانیں  گی ۔اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                             صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!یقیناًماں باپ کی اِطاعت و فرمانبرداری کرنا اَولاد پر لازِم ہے البتّہ ماں باپ اگر کسی خلافِ شرع بات کا حکم دیں مثلاً پر دہ نہیں کرو وغیرہ تو اِس صورت میں شریعت نے