Book Name:سادات کرام کے فضائل

اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ اَہلِ بَیْتِ اَطْہَار رِضْوَانُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِم اَجْمَعِیْن اورساداتِ کِرام وہ مُقَدَّس ہستیاں ہیں کہ اِن سے مَحَبَّت رکھنے اور اِن کے ساتھ حُسنِ سُلوک کرنے کے فضائل و مَناقِب اَحادیثِ مُبارَکہ میں بھی آئے ہیں چُنانچہ

ساداتِ کِرام سے حُسنِ سُلُوک کی فضیلت

سراپا انوار،تمام نبیوں کے سالارصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اِرْشاد فرمایا:جو میرے اَہلِ بَیْت میں سے کسی کے ساتھ اچّھا سُلوک کرےگا،میں روزِ قِیامت اِس کا صِلہ(بَدْلَہ) اُسے عطا فرماؤں گا۔(جامع صغیر، ص۵۳۳، حدیث:۸۸۲۱)ایک اور مَقام پر اِرْشاد فرمایا:جو شخص اَوْلادِ عَبْدُ الْمُطَّلِب میں سے کسی کے ساتھ دُنیا میں نیکی(بھلائی)کرے اُس کا صِلہ(بَدْلَہ) دینا مجھ پر لازِم ہے جب وہ روزِ قِیامت مجھ سے مِلے گا۔(تاریخ بغداد،۱۰/ ۱۰۲،حدیث:۵۲۲۱)

ہم کو سارے سَیِّدوں سے پِیار ہے

اِنْ شَآءَ اللہ اپنا بیڑا پار ہے

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!معلوم ہوا کہ آلِ رَسُوْل(یعنی سیّدوں کے ساتھ)کے ساتھ مَحَبَّت و حُسنِ سُلُوک کرنا اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اور اُس کے پیارے رَسُول،رَسُولِ مَقبول صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکو مَحبوب ہے۔اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ ہمارے بُزرْگانِ دِین رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِم اَجْمَعِیْن ایسے  عاشِقِ رَسُول تھے کہ جن کی ہر ہر ادا سے اَدَب و تعظیم کا ظُہُو رہوتا تھا،عشقِ رَسُول جِن کا قِیْمَتِی سَرمَایہ اور آلِ رَسُول کی مَحَبَّت اُن کے لئے رُوحانی آکسیجن کی حَیْثِیَّت رکھتی تھی،جن کی پُوری زِندگی عشقِ رَسُول کے جام پیتے پِلاتے اور آلِ رَسُول کا اَدب اور اُن کی خدمت بجالاتے ہوئے  گزری۔آئیے!بطورِ ترغیب بُزرْگوں کے چند قابلِ