Book Name:Sarkar ﷺ ki Jawani Ke Waqeaat

حضرت سَیِّدُنا وَہْب بن مُنَبِّہ رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:میں نے71صَحائِف(آسمانی کِتابوں)کا مُطَالَعَہکیا تو اُن سب میں یہ (لِکھا ہوا)پایا:اللہعَزَّ  وَجَلَّ نے اِبْتِدائے دُنیا سے فَنائے دُنیا تک تمام لوگوں کوجو عَقْل عطا فرمائی ہے وہ نُورِ خُدا،مُحمدِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی عَقْلِ مُبارَک کے مُقَابَلے میں ایسے ہی ہے جیسے پُوری دُنیا کے ریگستانوں کے سامنے ایک ذَرَّہ۔بےشک حضرت سَیِّدُنا نُورِ خُدا،مُحمدِ مُصْطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم کی عَقْل اور رائے تمام لوگوں سے زِیادہ رَاجِح(بہتر)اور اَفضل ہے۔ (اللہ والوں کی باتیں،۴/۴۲)

تِرے خُلْق کو حق نے عظیم کہا تِری خِلْق کو حق نے جمیل کیا

کوئی تجھ سا ہُوا ہے  نہ ہو گا شَہا تِرے خالِقِِ حُسن واَدا کی قَسَم

(حدائق بخشش،ص۸۰)

(2)دُوسرا مَدَنی پُھول یہ مِلا کہ بے چین دِلوں کے چَین،رَحمتِ دارَین، تاجْدارِ حَرَمَیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ مَظلوموں کے ہمدرد و غمگسار اوراُن کے حامِی و مَدَدگار تھے چنانچہ جب مَظلوموں کے حق میں”حِلْفُ الْفُضُول“ کامُعَاہَدَہ طے پایا تو آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے خُوش ہوکر فرمایا:”اِس مُعَاہَدے سے مجھے اِتنی خُوشی ہوئی کہ اگر اِس معاہدے کے بدلے میں کوئی مجھے سُرْخ رنگ کے اُونٹ بھی دیتا تو مجھے اِتنی خوشی نہ ہوتی۔“لہٰذا ہمیں چاہئے کہ ہم بھی مَظلوموں  کے دُکھ دَرْد کو سمجھیں،اُن کا سَہارا بنیں،اُن سے ہمدردی کریں،اُن کی دادْ رَسی کریں اور اپنی طاقت(Authority) کے مطابِق ظالِم کو ظُلْم سے روکیں۔  خُوش نصیب ہیں وہ مُسَلمان  جو مَظلوموں کی مَدَد کرتے ہیں، ایسوں کے لئے رَبِّ غَفَّار عَزَّ  وَجَلَّ کی طرف سے مَغْفِرَت  کی خُوشْ خَبَری ہے چُنانچہ