Book Name:Sarkar ﷺ ki Jawani Ke Waqeaat

اِعلان کریں گے تو میں اِن کی بھر پور مَدَد کرتا اور پُوری جاں نثاری کے ساتھ اِن کی خدمت گزاری میں اپنی تمام عُمْر گزار دیتا۔اے مَیْسَرَہ! میں تم کو نصیحت کرتا ہوں کہ خَبَردار!  ایک لمحے کے لئے بھی تُم اِن سے جُدا نہ ہونا اور اِنتِہائی خُلوص و عَقیدت کے ساتھ اِن کی خدمت کرتے رہنا کیونکہ اللہ تعالیٰ نےاِن کوخَاتَمُ النَّبِیِّیْن(یعنی آخری نبی)ہونے کا شَرَف عطا فرمایا ہے۔حُضورِاَقْدَس صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ بَصْریٰ کے بازار میں بہت جلد تِجارت کا مال فروخت   Sale))کرکے مَکَّۂ مُکَرَّمَہ واپَس آگئے۔واپسی میں جب آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا قافِلَہ شہرِمَکَّہ میں داخِل ہونے لگا تو حضرت سَیِّدَتُنا  بی بی خَدیجہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا ایک بالاخانے(بُلند جگہ)پر بیٹھی ہوئی قافِلے کی آمد کا مَنْظَر دیکھ رہی تھیں۔ جب اُن کی نَظَر حُضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر پڑی تو اُنہیں ایسا نظر آیا کہ دو (2) فرشتے آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کےسَرِ اَنْوَر پر دُھوپ سے سایہ کئے ہوئے ہیں۔حضرت سَیِّدَتُناخَدِیجہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا کے دِل پر اِس نُورانی مَنْظَر کا ایک خاص اَثَر ہوا اور وہ اِنتِہائی عَقیدت و مَحَبَّت سے یہ حَسِیْن جَلْوَہ دیکھتی رہیں۔ پھر اپنے غُلام مَیْسَرَہ سے کئی دن کے بعد اِس کا ذِکْر کِیا تو مَیْسَرَہ نے بتایا کہ میں تو پُورے سَفَر میں یہی مَنْظَر دیکھتا رہا ہوں۔اِس کے عِلاوہ بھی میں نے بہت سی عجیب و غریب باتوں کامُشَاہَدَہ کیا ہے۔ پھر مَیْسَرَہ نے نَسطورا راہِب کی گفتگواور اُس کی عقیدت و مَحَبَّت کا تَذکِرَہ بھی کیا۔ یہ سُن کر حضرت سَیِّدَتُنا  بی بی خدیجہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا کو آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَسے نِکاح کی رَغْبَت ہو گئی۔(مدارج النبوۃ ، قسم دوم ، باب دوم،۲/ ۲۷ملخصاً)

ہم اُن کے زیرِسایہ رہتے ہیں جن کا سایہ نظرنہیں آتا

جھولیاں بھری جاتی ہیں عالَم کی دینے والا نظر نہیں آتا

پیغامِ نکاح