Book Name:Sarkar ﷺ ki Jawani Ke Waqeaat

ہیں؟یقیناًنہیں!ہرگز نہیں!عاشِقانِ رَسُول تو مُسلمانوں کی عزّت وآبْرُو اورجان و مال کے مُحَافِظ ہوتے ہیں، عاشِقانِ رَسُول تو مُسلمانوں کو آپس میں مِلانےوالے ہوتے ہیں، عاشِقانِ رَسُول تو مُسلمانوں  کی آپس کی رَنْجِشیںخَتْم کروانے والے ہوتے ہیں،عاشِقانِ رَسُول تو مُسلمانوں کو گُناہوں  سے بچاکر اُنہیں نیکی کی دَعْوَت دینے والے ہوتے ہیں۔توآئیے!آج سے نِیَّت کرتے ہیں کہ لَڑتے جھگڑتے مسلمانوں کا تماشَہ نہیں دیکھیں گے،اُن کی تصاویر اور ویڈیوز نہیں بنائیں گے،بِلا وجہِ شَرعی لَڑنے والے یا آپس میں ناراض مسلمانوں میں صُلْح کرواکر اِس پر مِلنے والے ثَواب کے حَقْ دَار بنیں گے اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ۔

آئیے!بطورِ ترغیب مسلمانوں میں صُلْح کروانے کی فضیلت پر مُشْتَمِل ایک بہت ہی پیارِی حدیثِ پاکسُنتے ہیں چُنانچہ حضرت سَیِّدُنا ابُو دَرْدَاء رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے رِوایت ہے کہ رَسُولِ اکرم،نورِ مُجَسَّم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اِرْشاد فرمایا:کیا میں  تمہیں ایسا کام نہ بتاؤں  جو دَرَجے میں  روزے ،نَماز اور زَکوٰۃ سے بھی اَفضل ہو؟صَحابَۂ کِرام رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمْ اَجْمَعِیْن نے عَرْض کی:یارَسُوْلَاللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ!،کیوں نہیں۔اِرْشاد فرمایا:آپس میں صُلْح کروادینا۔(ابوداود،کتاب الادب،باب فی اصلاح ذات البین،۴/ ۳۶۵، حدیث: ۴۹۱۹)البتّہ یاد رکھئے! مُسلمانوں  میں  وُہی صُلْح کروانا جائز ہے جو شَرِیْعَت کے دائرے میں  ہو۔ ایسی صُلْح جو حَرام کو حَلال اور حَلال کو حرام کر دے وہ جائز نہیں  ہے،جیسا کہ

 حضرت سَیِّدُنا ابُو ہُرَیْرَہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے رِوَایت ہے،حُضورِ اَقْدَس صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اِرْشاد فرمایا:مسلمانوں کے درمیان صُلْح کرواناجائز ہے مگر وہ صُلْح(جائز نہیں)جو حَرام کو حَلال یا حَلال کو حرام کردے۔(ابوداود، کتاب الاقضیۃ، باب فی الصلح،۳/۴۲۵،حدیث:۳۵۹۴)

مَشْہُور مُفَسِّرِ ِقُرآن،حکیمُ الاُمَّت  مُفْتِی اَحمد یار خان نَعِیْمی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  اِس حدیثِ پاک کے تَحت فرماتے ہیں:مثلاً زَوْجَیْن (میاں بیوی)میں اِس طرح صُلْح کرائی جائے کہ خاوَنْد(شوہر کو)اُس