Book Name:Tawakkul Or Qanaat

حضرتِ سیِّدُنا عمر فاروقِ اعظم  رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ سے مَروی ہے، آپ  ( رسولِ خدا صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم) فرماتے ہیں کہ(اے لوگو!)میں چاہتا تو تم سے اچّھا کھانا کھاتا اور تم سے بہتر لباس (Dress) پہنتا، لیکن میں اپنا عیش و راحت اپنی آخِرت کے لئے باقی رکھنا چاہتا ہوں۔ (خَزائِنُ العِرفان، ص:۹۲۸،ازفیضان سنّت،ص۶۴۶)

 کھانا تو دیکھو جَو کی روٹی

 

بے چھنا آٹا روٹی بھی موٹی   

وہ بھی شکم بھر روز نہ کھانا

 

صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم

کون و مکاں کے آقا ہو کر

 

دونوں جہاں کے داتا ہو کر   

ہیں فاقے سے شاہِ دو عالَم

قبضے میں جس کے ساری خدائی

نظروں میں کتنی ہیچ ہے دُنیا

 

صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم

اُس کا بچھونا ایک چٹائی

صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّم

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب                                                     صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمّد

        میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! ہمارے پیارے آقا،حبیبِ کبریا،مکی  مدنی مُصْطَفٰے  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے دونوں جہاں کے خزانوں کا مالک ہو کربھی قناعت سے بھرپور زندگی بسر کی ہے، ہمیں بھی چاہیے کہ ہم بھی اپنے مکی آقا،مدنی داتاصَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکے نقشِ قدم پر چلیں، انہی  کی اتباع کریں اور قناعت کرنے والےبنیں۔ قناعت کے کئی دُنیوی و اُخروی فوائد ہیں، آئیے!ان میں سے کچھ سُنتے ہیں:

قناعت کے فوائد اوراتباعِ خواہشات  کے نقصانات:

1)    قناعت دل سے دنیا کی مَحَبَّت ختم کر دیتی ہے جبکہ خواہشات کی پیروی کرنے والا،دُنیا کی مَحَبَّت میں گرفتار ہوتا چلا جاتا ہے اور ایک وقت پر دنیا کو ہی سب کچھ سمجھ بیٹھتا ہے، جو کہ دِین کے لیے زہرِ قاتل ہے۔