Book Name:Maut aur Qabr ki Tayyari

ابدقرار،شفیعِ روزِ شمار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمکافرمانِ خوشبودارہے:مَنِ اعْتَکَفَ اِیْمانًا وَّا ِحْتِسَابًا  غُفِرَلَہ مَاتَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِہٖیعنی جس شخص نے ایمان کےساتھ ثواب حاصل کرنے کی نیَّت سے اعتِکاف کیا،اس کے پچھلے تمام گُناہ بخش دئیے جائیں گے۔''(جامع صغیر ص۵۱۶الحدیث۸۴۸۰)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہو سکے تو ہر سال ورنہ زِندگی میں کم اَزْ کم ایک بار توپورے ماہِ رَمَضان المبارَک کا اِعتکاف کرہی لینا چاہئے ۔ہمارے پیارے پیارے اور رَحمت والے آقا، میٹھے میٹھے مُصْطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم،اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی رِضا کیلئے ہروقت کمربَستہ رہتے تھے اورخصُوصاً رَمَضان شریف میں عبادت کاخُوب ہی اہتِمام فرمایاکرتے۔چُونکہ ماہِ رَمَضان ہی میں شبِ قَدْر کو بھی پوشیدہ رکھاگیاہے،لہٰذااس مبارَک رات کو تلاش کرنے کیلئے آپ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمنے ایک بار پورے ماہِ مبارَک کا اعتِکا ف فرمایا۔اوریُوں بھی مسجِد میں پڑارہنابَہُت بڑی سَعادَت ہے اورمُعتَکِف کی تو کیا بات ہے کہ رِضائے الٰہی پانے کیلئے اپنے آپ کوتمام مشاغِل سے فارِغ کرکے مسجِدمیں ڈیرے ڈال دیتا ہے۔فتاویٰ عالمگیری میں ہے،''اعتِکاف کی خوبیاں بالکل ہی ظاہِرہیں کیونکہ اس میں بندہ اللہ عَزَّوَجَلَّ کی رِضا حاصل کرنے کیلئے کُلِّیَّۃً(یعنی مکمَّل طور پر ) اپنے آپ کو اللہعَزَّ  وَجَلَّ کی عبادت میں مُنْہَمِک کر دیتا ہے اوران تمام مَشاغِلِ دُنیا سے کنارہ کَش ہوجاتاہے، جواللہ عَزَّ  وَجَلَّ کے قُرب کی راہ میں حائل ہوتے ہیں اورمُعتَکِف کے تمام اَوْقات حَقیقۃ ًیا حُکما ًنَماز میں گزرتے ہیں۔(کیونکہ نَماز کا انتِظار کرنابھی نمازکی طرح ثواب رکھتاہے)اوراعتِکاف کا مقصودِ اَصْلی جماعت کے ساتھ نَماز کا انتِظار کرناہے اورمُعتَکِف ان(فِرشتوں) سے مُشابَہَت رکھتاہے جو اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کے حکم کی نافرمانی نہیں کرتے اورجوکچھ انہیں حُکم ملتاہے اسے بجا لاتے ہیں،اوران کے ساتھ مُشابَہَت رکھتاہے جوشب وروز اللہعَزَّ  وَجَلَّ کی تسبیح(پاکی)بیان کرتے رَہتے ہیں اوراس سے اُکتاتے نہیں ۔ (فتاوی عالمگیری ج۱ ص۲۱۲)

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!دیکھا آ پ نے  دَورانِ اِعْتکاف کس قدر نیکیاں کرنے کے