Book Name:Bolao Say Hifazat Ka Tariqa

مشہورمُفَسّرِ قرآن ،حکیمُ الاُمَّت حضر ت مفتی احمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ ارشادفرماتے ہیں : بُخْل کامعنیٰ ہے روکنا،اِصطلاح میں بخل یہ ہے(کہ)وہاں (خرچ کرنے)سے مال وغیرہ کا روکنا،جہاں سے(روکنا)مناسب نہ ہو،حقوق کاادانہ کرنابھی بخل ہے،خواہ انسانوں کاحق ادا نہ کرے یاشریعت کا یااللہتعالیٰ کا،لہٰذا زکوٰۃ نہ دینے والا،اپنے حاجت مندماں باپ،بال بچوں،اہلِ قَرابت (رشتے داروں) پرخرچ نہ کرنے والا اور اپنے اوپرخرچ نہ کرنے والابخیل(ہے)،یوں ہی بوقتِ ضرورت مسلمانوں پرخرچ نہ کرنے والابخیل( ہے)۔ (تفسیرنعیمی ،۴/۳۷۷ملتقطاً)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!زکوٰۃ اورصَدقہ و خیرات کا شُمار مالی عبادت میں ہوتا ہے اوراس عبادت کی توفیقاللہ عَزَّ  وَجَلَّ انہی لوگوں کو دیتاہے، جن کے دلوں میں غرباو مساکین کی حاجت روائی کا جذبہ ہوتاہے۔جو لوگ اپنی زکوۃ وغیرہ ادا نہیں کرتے،وہ اپنا پیٹ بھرنے اوربینک بیلنس (Bank Balance)بنانے کی فکرمیں مگن رہتے ہیں،شایدوہ یہ  سمجھتے ہوں گے کہ جس طرح ان کا اپنا پیٹ بھرا ہوا ہے،اسی طرح دوسروں کا  پیٹ بھی  بھراہوگا۔بخل کس قدرخطرناک بیماری ہے۔ آئیے!اس بارے میں 3 فرامین مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سنئے اور عبرت حاصل کیجئے چنانچہ

1.  ارشاد فرمایا: بخل جہنم میں ایک درخت ہے، جو بخیل ہے اُس نے اس کی ٹہنی پکڑ لی ہے، وہ ٹہنی اُسے جہنم میں داخل کیے بغیر نہ چھوڑے گی۔(شعب الایمان،۷/۴۳۵، الحدیث: ۱۰۸۷۷)

2.    ارشادفرمایا:مالداربخل کرنے کی وجہ سے بِلا حساب جہنم میں داخل ہوں گے۔(فردوس الاخبار، باب السین، ۱/۴۴۴، حدیث: ۳۳۰۹)

3.    ارشاد فرمایا:ہر وہ دن جس میں بندے صبح کو اُٹھتے ہیں تو اس میں2 فرشتے اُترتے ہیں،ان میں سے ایک فرشتہ کہتا ہے:اے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ!(اپنی راہ میں)خرچ کرنے والےکواس کا بدلہ عطا فرما اور دوسراکہتا ہے: اے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ!بُخل کرنے والے کے مال کو برباد فرما۔( بخاری، کتاب الزکاۃ، باب