Book Name:Bolao Say Hifazat Ka Tariqa

تھا،آپ  کی عظمت و بزرگی میں آپ کی والدہ کی دُعاؤں کا بھی عمل دخل تھا ،آپ کی والدہ اکثر فرمایا کرتی تھیں کہ میرا یہ لاڈلا بچہ عظیم شخصیت کا مالک بنے گا۔

محدثِ اعظم پاکستان حضرت مولانا محمد سرداراحمد چشتى قادرى رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ   کابچپن عام بچوں سے مختلف تھا،آپبچپن ہی سے دِینی باتوں میں دلچسپی(Interest)رکھتے تھے۔آپ جب چلنے پھرنے کےقابل ہوئے تو والدِ ماجدکے ساتھ مسجد میں نماز پڑھنے چلے جاتے۔ذِکر و اذکار اور نعت خوانی کا ایسا ذوق تھا کہ عُموماً چلتے پھرتے نعتیں پڑھتے اور ذِکْرُاللہ کیاکرتے۔سُننے والے حیران ہوتے کہ اس عُمر میں ایسا ذوق و شوق۔(حیاتِ محدثِ اعظم، ص٣٠)

عبادت میں، ریاضت میں، تلاوت میں لگا دے دل        رجب کا واسطہ دیتا ہوں فرما دے کرم مولیٰ

(وسائل بخشش مرمم،ص 98)

محدثِ اعظم پاکستان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی حیاتِ مبارکہ کے روشن پہلوؤں سے مزید برکتیں حاصل کرنے کے لیے مکتبۃ المدینہ کا شائع کردہ رسالہ”فیضان محدثِ اعظم پاکستان“ کا مطالعہ فرمالیجئے۔اسی طرح ماہِ شعبان المعظم کی 2تاریخ  کو کروڑوں حنفیوں کے عظیم پیشوا حضرتِ سیِّدُنا امامِ اعظم ابو حنیفہ نعمان بن ثابِت رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ کا عرس شریف منایا جاتا ہے۔ آئیے! آپ کی بھی مختصرسِیرتِ مُبارَکہ  سُننے کی سعادت حاصل کرتے  ہیں۔

سیرتِ امامِ اعظم

حضرت سَیِّدُنا امامِ اعظمرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہ کپڑے کا کاروبار کیا کرتے تھے اور کاروبار میں دیانتداری اور مسلمانوں کی خیر خواہی کا خُوب خیال رکھا کرتے تھے،آپ کا نامِ نامی اسمِ گرامی نعمان تھا ،آپ 70 ہجری میں عراق کے شہر کُوفہ میں پیدا ہوئے،80 سال کی عمر میں 2 شعبانُ المعظم 150 ہجری میں وفات پائی،آپ چاروں اماموں میں بلند مرتبہ ہیں، کیونکہ آپ تابعی ہیں۔