Book Name:Fazilat ka Miyar Taqwa hay

  فرماتے ہیں کہ میں دعوتِ اسلامی کے مَدَنی قافِلے میں عاشِقانِ رسول کے ساتھ سفر پر تھا، ہمارے ڈِبّے میں ایک دُبلا پتلابے ریش و بے کشش لڑکاانتِہائی سادہ لباس میں ملبوس سب سے جُدا کھویا کھویا سا بیٹھا تھا۔کسی اسٹیشن پر ٹرین رُکی، صِرف دو مِنَٹ کا وقفہ تھا ،وہ لڑکا پلیٹ فارم پراُتر کر ایک بَینچ پر بیٹھ گیا۔ ہم سب نے نَمازِ عصر کی جماعت قائم کر لی، ابھی بمشکل ایک رَکْعت ہوئی تھی کہ سیٹی بج گئی لوگوں نے شور مچایا کہ گاڑی جا رہی ہے۔ سب نَماز توڑ کر ٹرین کی طرف لپکے تو وہ لڑکا کھڑا ہو گیا اور اُس نے مجھے اِشارےسے ڈانٹتے ہوئے نَماز قائم کرنے کا حکم صادِر کیا! ہم نے پھر جماعت قائم کرلی،حیرت انگیز طور پر ٹرین ٹھہری رہی ، نَماز سے فارِغ ہو کر ہم جُوں ہی سُوار ہوئے ، ٹرین چل پڑی اوروہ لڑکا اُسی بَینچ پر بیٹھا لا پروائی سے اِدھر اُدھر دیکھتا رہا۔ اِس سے مجھے اندازہ ہوا کہ وہ کوئی”مجذوب“ ہو گاجس نے ہمیں نَماز پڑھانے کیلئے اپنی رُوحانی طاقت سے ٹرین کو روک رکھا تھا۔(فیضانِ سُنت  ،ص۴۴۰)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                          صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!عُموماً دیکھا گیا ہے کہ بڑی عمر والوں کے بجائے اگر کبھی کسی کم عمر اسلامی بھائی کو کوئی  ذمہ داری سونپ دی جائے  مثلاً اسے امام و خطیب مُقرر کردیا جائے، مدرسہ یا جامعہ کاناظم(Organizer)بنا دیا جائے، مدرس، مُعلم (Teacher) یا مفتش (Checker) مُقرر کر دیا جائے، ذیلی،حلقے،علاقہ،ڈویژن یا کابینہ وغیرہ کی ذمہ داری سونپ دی جائے توآپس میں نااتفاقی اور لڑائی جھگڑا کروانے کیلئے  شیطان یہ وسوسہ ڈالتاہے کہ جب فُلاں فُلاں تجربے کار یا بڑی عُمر کااسلامی بھائی اس لائق تھا کہ اسے ذمہ داربنایا جاتا تو آخر ایسی کیا وجہ تھی کہ ایک کم عمر اسلامی بھائی کو یہ ذمہ داری دی گئی ۔یاد رکھئے!مدنی ماحول سے دُور کرنے  کایہ زبردست شیطانی وار ہے شیطان ہرگز نہیں چاہتاکہ ہم مدنی ماحول میں رہتے ہوئے اپنی آخرت کا سامان اکٹھاکریں وہ توچاہتاکہ بس کسی طرح غیبت وچغلی ، بدگمانی اور مسلمانوں کی دل آزاریوں کے ذریعے مدنی ماحول سے دور کرکے گناہوں میں