Book Name:Fazilat ka Miyar Taqwa hay

  پَرْوَرْدگار!میں تجھ سے ہدایت،تقویٰ ،پاکدامنی اور توَنگَری کاسوال کرتا ہوں۔(مسلم، کتاب الذکروالدعا  …الخ، باب التعوذمن شر ما عمل الخ،ص۱۴۵۷، حدیث:۲۷۲۱)

مُفتِی احمدیار خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:ہدایت سے مُراداچھے عقائد ہیں، تقویٰ سے مُراد اچھے اعمال، پاکدامنی سے مُراد بُرائیوں سے بچنا ہے اور(دولتمندی) سے مُراد مخلوق کا مُحتاج نہ ہونا،اللہ(عَزَّ  وَجَلَّ) و رسول(صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ)کا حاجتمند رہنا ہے، اس (دُعا)میں دین  کی تمام بھلائیاں مانگ لی گئیں۔(مرآۃ المناجیح، ۴/۷۱)

الٰہی میں تجھ سے دعا مانگتا ہوں                            کرم مغفرت کی دعا مانگتا ہوں

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                          صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!یاد رکھئے!مال و دولت یامَنْصب و وزارت مل جانا کوئی کمال نہیں بلکہ آزمائش ہے یہ چیزیں تو کثیر لوگوں کو نصیب ہوجاتی  ہیں مگر تقویٰ  ایک ایسی عظیم دولت ہے جو ہر کسی کو عطا نہیں کی جاتی، تقویٰ کوئی معمولی چیز  نہیں بلکہ بہت بڑا خزانہ ہے، جیسا کہ

حُجَّۃُ الاِسلام حضرت سَیِّدُنا امام محمدبن محمدغزالی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:تقویٰ ایک نادِر خزانہ ہے اگر تم اس خزانے کو پالینے میں کامیاب ہوگئے تو تمہیں اس میں بیش قیمت موتی و جواہرات ملیں گے اور علم و دولتِ رُوحانی کا بہت بڑا خزانہ ہاتھ لگے گا، رِزْقِ کریم تمہارے ہاتھ آجائے گا، تم بہت بڑی کامیابی حاصل کرلو گے، بہت بڑی غنیمت پالو گے اور ملکِ عظیم (یعنی جنَّت) کے مالک بن جاؤ گے، یُوں سمجھو کہ دنیا و آخرت کی بھلائیاں تقویٰ میں جمع کردی گئی ہیں۔ تم ذرا قرآنِ حکیم میں تو غور کرو کہ کہیں ارشاد فرمایا:اگر تم تقویٰ اِخْتیار کرو گے تو ہر قسم کی خیر وبرکت کے مالک بن جاؤ گے۔کہیں تقویٰ اختیار کرنے پر اَجر و ثواب کے وعدے فرمائے گئے ہیں اور کہیں فرمایا گیا کہ سعادت کا ذریعہ تقویٰ و پرہیز گاری اختیار کرنا ہے۔ امام محمدغزالی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں کہ میں قرآنِ کریم سے تقویٰ کے بارہ(12)