Book Name:Shan e Mustafa Ba Zaban e Ambia علیہم السلام

اسی طرح ایک بارشہنشاہِ ابرار،صاحبِ عمامۂ پُر انوار،صاحبِ پسینۂ خوشبودار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کے دىدارِ پُر بہار  سے مشرف ہونےکے بعد حضرت پیر مِہر علی شاہ گولڑوی  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ   نے وقتِ دیدار طاری ہونے والی کیفیت کو یاد كیا تو جذبات مچل گئے، دل بیقرار اور آنکھیں اشکبار ہوئیں تو آپ نے ايك نعتیہ کلام  میں  اس کا اظہار ان الفاظ میں کیا۔( مِہرمنیر،ص۱۳۲،ملخصاً،)

اَج سِک مِتراں دِی وَدھیری اے

لُوں لُوں وِچ شوق چنگیری اے

کیوں دِلڑی اُداس گھنیری اے

اَج نیناں لایاں کیوں جھڑیاں

اس كلام میں آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  نے سرکار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے حسن وجمال، فضائل وکمال کو انتہائی خوبصورت انداز میں بیان فرمایا ،بِالآخِرآپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  نے اس شعر پر اس کلام کا اختتام فرمایا۔    

سُبْحَانَالله مَااَجْمَلَكَ                                               مَااَحْسَنَكَ مَااَکْمَلَكَ

کتِّھے مِہر علی کِتّھے تیری ثنا         گستاخ اکھیں کتھے جا اڑیاں

یعنی میرے آقاآپ اس قدر صاحبِ حُسن وجمال اور صاحبِ کمال ہیں کہ مجھ سے آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وسلَّم کی ثناء ممکن ہی نہیں بلکہ اس سے میری کوئی مناسبت نہیں،کہاں میں اورکہاں آپ کی ذاتِ اقدس، زیارت و دیدار کا شرف فقط آپ کی کرم نوازی ہے، ورنہ میری آنکھیں اس لائق کہاں،ان سے بھی لگنے اور تکنے کی جسارت ہوگئی ہے۔( شرح سِک مِتراں دی،ص۳۸۳)

امامِ اہلسنت مولانا شاہ امام احمد رضاخان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  نے بھی اپنے بیان وتحریر میں اور اشعار کی صورت میں نبیِ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ثنا خوانی  بیان کی ہے ۔آپ کانعتیہ دیوان "حدائقِ بخشش "کے نام سے مشہور ومعروف  ہے ۔آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  نے اس  میں سرکارصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کی شان میں ایک کلام  لکھا کہ