Book Name:Har Tarha Ka Nasha Haram Hay

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اُن خوش نصیب مسلمانوں کو جنّت میں شرابِ طہوریعنی پاکیزہ شراب پِلائی جائے گی،جواللہ  عَزَّ  وَجَلَّ  کی رِضاکے لیے دُنیا میں نشہ آور شراب سے بچے ہوں گے۔وہ پاکیزہ شراب پی کرنہ چکر آئیں گےنہ مَتْلی ہوگی،نہ قے آئے گی نہ ہوش ختم ہو گا،وہ شراب کیسی ہوگی؟سُنئے

          پارہ 30،سُورۂ مُطَفِّفِیْن آیت نمبر25تا28میں اِرشاد ہوتا ہے:

یُسْقَوْنَ مِنْ رَّحِیْقٍ مَّخْتُوْمٍۙ(۲۵) خِتٰمُهٗ مِسْكٌؕ-وَ فِیْ ذٰلِكَ فَلْیَتَنَافَسِ الْمُتَنَافِسُوْنَؕ(۲۶) وَ مِزَاجُهٗ مِنْ تَسْنِیْمٍۙ(۲۷) عَیْنًا یَّشْرَبُ بِهَا الْمُقَرَّبُوْنَؕ(۲۸) (پ:۳۰، المطففین:۲۵ تا ۲۸)

تَرجَمَۂ کنزُالایمان:نتھری (خالص و پاک) شراب پلائے جائیں گے جو مُہر کی ہوئی رکھی ہے اس کی مہر مشک پر ہے اور اسی پر چاہیے کہ للچائیں للچانے والے اور اس کی ملونی (ملاوٹ) تسنیم سے ہے وہ چشمہ جس سے مُقرَّبانِ بارگاہ پیتے ہیں۔

      حکیمُ الامّت مفتی احمد یارخان نعیمی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہتفسیر’’نور العرفان‘‘ میں ان آیات کے تحت فرماتے ہیں:رَحِیْقٍ مَّخْتُوْم،شرابِ طہور کے علاوہ شراب ہےجو بوتلوں میں پیک کی ہوئی ہے اور شرابِ طہور کی نہر ہوگی،شرابِ طہورتو دُنیاوی شراب چھوڑنے کا عوض ہوگی اور یہ شراب یعنی رَّحِیْقٍ مَّخْتُوْمٍ عشقِ اِلٰہی و عشقِ مصطفوی پینے کا بدلہ ہو گی،دنیا میں عُشّاق نے اس عشق کی شراب پی تھی،جس پر شریعت کی مُہر تھی،اس لیے انہیں وہاں بھی مُہر لگی شراب ملے گی۔جنّت میں 3قسم کی شراب ہو گی،(1)"شَرَاباً طَہُوْرَا"جس کی نہر ہر گھر میں پہنچے گی،(2)’’ رَّحِیْقٍ مَّخْتُوْمٍ ‘‘جو بوتلوں میں پیک ہوگی،(3)" تَسْنِیْمٍۙ"جس کے چند قطرے رَّحِیْقٍ مَّخْتُوْمٍ میں خوشبوکے لیے مِلائے جائیں گے وہ اَبرار پئیں گے اور مقربین خالص تسنیم نوش کریں گے۔