Book Name:Barakate Makkah Aur Madinah

آنے، بیہوشی طاری ہونے اور دل کی دھڑکن بڑھ جانےکا غلبہ رہتاہے،یہ مرض پہلے چوہوں میں پھیلتا ہے پھر انسانوں میں منتقل ہوجاتاہے۔(اردو لغت،۱۳/۵۳ملخصاً)

       میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!مدینے شریف کی عظمت و اہمیت کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جاسکتا ہے کہ جس پیارے پیارے آقا، مکی مدنی مُصْطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ سےہم بے پناہ محبت کرتے ہیں ،خود وہ آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ مدینے سے بہت محبت کیا کرتے ہیں،لہٰذا محبتِ رسول کا تقاضا یہ ہے کہ ہم بھی نہ صرف میٹھے  مدینے کی محبت بلکہ مدینے کے کُوچہ و بازار کی محبت ،وہاں کے گلشن و کوہسار کی محبت،اس کے در و دِیوار کی محبت،اس کے پُھول حتی کہ اس کے خار تک کی محبت اپنے دل میں بسائے  رکھیں،اس کی یاد میں تڑپیں اور اس کی باادب حاضری کی نہ صرف آرزو کریں بلکہ اللہ عَزَّوَجَلَّ   سے اس کی دُعائیں بھی مانگیں۔

غریب جائے کہاں یا ربّ تڑپتی رُوح کو لے کر

تجھے محبوب کاصدقہ تُو پہنچا دے مدینے میں

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

       یاد رکھئے! کہ محبت کی ایک نشانی یہ بھی ہے کہ جس سے محبت کی جائے، اس سے نسبت رکھنے والی چیزوں سے بھی محبت کی جائے اور بالخصوص جس سے محبوب کو محبت ہو،اس سے تو انتہائی محبت و عقیدت رکھی جائے،حضورِ اکرم،نورِ مجسم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکو مدینے کی سرزمین سے کس قدر محبت تھی اس کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہےکہ

        آپ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ اگر کبھی مدینے سے باہر سفر کو جاتے تو واپسی پر مدینے کے در و دیوار دیکھتے ہی جلد سے جلد وہاں قدم رنجا فرمانے کی کوششیں کِیا کرتے تھے۔حدیثِ پاک میں ہے :

       نبیِ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ جب سفر سے آتے اور مدینۂ پاک کی دیواروں کودیکھتے تو مدینے