Book Name:Bap Aulad Ki Tarbiyat Kesay Karay

        فقیہ ابوللَّیث سَمرقندی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نَقل کرتے ہیں:مروی ہے کہ مَرد سے تعلُّق رکھنے والوں میں پہلے اُس کی زَوجہ اور اُس کی اولاد ہے،یہ سب(یعنی بیوی،بچّے قیامت میں)اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی بارگاہ میں عرض کریں گے:اے ہمارے رَبّ عَزَّ  وَجَلَّ !ہمیں اِس شخص سے ہمارا حق دِلا،کیونکہ اِس نے کبھی ہمیں دِینی اُمور کی تعلیم نہیں دی اور یہ ہمیں حرام کِھلاتاتھا،جس کا ہمیں علم نہ تھا،پھر اس شخص کوحرام کمانے پراس قَدَر ماراجائے گاکہ اس کا گوشت جَھڑجائےگا،پھراس کومیزان(یعنی ترازو)کےپاس لایا جائے گا،فِرِشتے پہاڑ کے برابراس کی نیکیاں لائیں گے تو اس کے عیال(یعنی بال بچّوں)میں سے ایک شخص آگے بڑھ کر کہے گا:میری نیکیاں کم ہیں۔تو وہ اُس کی نیکیوں میں سے لے لے گا،پھردُوسرا آکر کہے گا:تُونے مجھے سُود کھلایا تھا اور اُ س کی نیکیوں میں سے لے لے گا،اِس طرح اُس کے گھر والے اس کی سب نیکیاں لے جائیں گے اور وہ اپنے اَہل وعِیال کی طرف حسرت ویاس(یعنی رنج و مایوسی)سے دیکھ کر کہے گا:اب میری گردن پر وہ گناہ و مظالِم رہ گئے جو مَیں نے تمہارے لئے کئے تھے۔(اُس وَقت)فِرِشتے کہیں گے:یہ وہ(بد نصیب)شخص ہےجس کی نیکیاں اِس کے گھر والے لے گئے اوریہ اُن(یعنی گھر والوں)کی وجہ سے جہنَّم میں چلاگیا۔(قُرَّةُ العُیُون ومفرح القلب المحزون،الباب الثامن فی عقوبة قاتل النفس۔۔۔الخ، فصل فی مایلزم الرجل۔۔۔الخ،ص۴۰۱)

اِلٰہی جہنّم سے آزاد کر دے

میں فِردوس میں داخلہ مانگتا ہوں

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

          میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ماں باپ کی دنیا و آخِرت کی بھلائی اسی میں ہے کہ عَین شَرِیعت و