Book Name:Sadr-ush-Shari'ah ki Deni Khidmaat

بلند کردیا بلکہ شریعتِ مطہَّرہ اور بزرگانِ دِین کے فیضان کو پوری دنیا میں عام کرکے پیارے آقا، مکی مدنی مُصْطَفٰے  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی اُمّت پر وہ عظیم احسان فرمایا ہےکہ جس کا بدلہ کبھی بھی نہیں چکایا جاسکتا۔اس قدر تھوڑے عرصے میں اتنی عظیم الشّان دِینی خدمت سرانجام دینے پر یہی کہا جاسکتا ہے کہ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کا شُمار اُن خُوش قسمت ہستیوں میں ہوتا تھا کہ جن کے سروں پر اللہ عَزَّ  وَجَلَّ نے اپنے دِین کی سمجھ کا تاج سجا کر مذہبِ اسلام کی خدمت کے لئے چُن لیا تھا چنانچہ

                                                مُحَمَّدرسولُ اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنے ارشاد فرمایا:مَنْ یُّرِدِ اللہُ بِہِ خَیْرًا یُّفَقِّھْہُ فِی الدِّیْنِ یعنی اللہعَزَّ  وَجَلَّ جس کے ساتھ بھلائی کا اِرادہ فرماتا ہے،اس کو دِین کی سمجھ عطا فرماتا ہے۔(بخاری، کتاب العلم،باب من یرد اللہ بہ خیرا... ا لخ،حدیث: ۷۱، ۱/۴۳)

        مُفَسِّرِ شَہِیر،حکیم الاُمَّت مفتی احمد یار خانرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  اس حدیث کی شرح میں فرماتے ہیں: یعنی اسے دِینی علم،دِینی سمجھ اور دانائی بخشتا ہے۔اس حدیث سے دو مسئلے ثابت ہوئے ایک یہ کہ قرآن و حدیث کے ترجمے اور الفاظ رَٹ لینا علمِ دین نہیں بلکہ ان کا سمجھنا علمِ دین ہے۔ یہی مشکل ہے۔ اسی کے لئے فقہائے کرام رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کی تقلید کی جاتی ہے ۔اسی وجہ سے تمام مُفَسِّرِین و مُحَدِّثِیْن،ائِمَّہ مُجْتَہِدِین رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِم اَجْمَعِیْن کے مُقَلِّد ہوئے اور حدیث کی سمجھ بُوجھ پر ناز کرنے والے نہ ہوئے ۔دوسرے یہ کہ قرآن وحدیث  کا علم کمال نہیں ،بلکہ ان کا سمجھنا کمال ہے۔عالمِ دین وہ ہے جس کی زبان پر اللہعَزَّ  وَجَلَّ اور رسول صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمان ہو اور  دل میں ان کا فیضان ہو،فرمان کے ساتھ ساتھ فیضان بھی ضروری ہے، جیسے بجلی کی فٹنگ کے ساتھ ساتھ پاور ضروری ہے۔ (مرآۃ المناجیح،۱/۱۸۷ملتقطاوبتغیر قلیل)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

       میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اگر ہم صدرُ الشریعہ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کی سیرت پر سرسری نظر دوڑائیں تو یہ حقیقت روزِ روشن کی طرح ہم پرواضح ہوجائے گی کہ آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے شب و