Book Name:Sadr-ush-Shari'ah ki Deni Khidmaat

بِن خَلَف کے ساتھ ہو گا کی وضاحت کرتے ہوئے مفتی صاحب فرماتے ہیں کہ)اُبَی بِن خَلَف وہ مشرک ہے،جسے نبیِ کریم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اُحد کے دن اپنے ہاتھ سے قتل فرمایا۔اس میں اشارۃً فرمایا گیا کہ بے نمازی کاحشران کافروں کے ساتھ ہوگا اورنمازی مؤمن کاحشر اِنْ شَآءَ اللہعَزَّ  وَجَلَّنبیوں عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام،صدّیقوں ،شُہَدَاءاورصالحین عَلَیْہِم رَحمَۃُ اللّٰہ ِالْمُبِین کے ساتھ ہوگا۔اس سے یہ لازم نہیں آتا کہ بے نمازی کافر ہوجائے اورنمازی نبی،بلکہ بے نمازی کوقیامت میں ان کفارکے ساتھ کھڑاکیاجائے گا،جیسے کسی شریف آدمی کو ذلیل کے ساتھ بٹھادینا ،اس کی ذِلّت ہے۔خیال رہے کہ قیامت میں ہرشخص کا حشر اس کے ساتھ ہوگا، جس سے اسے دنیا میں محبت تھی اور جس کی طرح وہ کام کرتا تھا۔بے نمازی(نماز نہ پڑھ کر)چونکہ کافروں کے سے کام کرتا ہے لہٰذا اس کا حشر بھی ان کے ساتھ ہوگا،نمازی چونکہ انبیائے کرام عَلَیْہِمُ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام  اور صِدِّیْقِین رَحْمَۃُاللّٰہِ تَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن  کی نقل کرتا ہے لہٰذا اس کا حشر انہی کے ساتھ ہوگا،اسی لئے کہتے ہیں کہ اچھوں کی نقل بھی اچھی اور بُروں کی نقل بھی بُری۔(مرآۃ المناجیح،۱/۳۶۸-۳۶۷ملتقطاً وبتغیر قلیل)

بعض عُلمائے کرام نے ارشاد فرمایا:نماز ترک کرنے والا ان چار(4)(یعنی فرعون، قارون، ہامان اور اُبی بن خَلَف) کے ساتھ اِس لیے اُٹھایا جائے گا کہ وہ اپنے مال، حُکمرانی،وَزارت اور تجارت کے باعث نَماز کو چھوڑے گا۔اگر اس نے اپنے مال میں مصروف ہونے کے سبب نماز چھوڑی تو اُس کا حشرقارون کے ساتھ ہو گا،حُکمرانی کے سبب نماز چھوڑی تو اس کا حشرفرعون کے ساتھ ہو گا،وَزارت کے سبب نماز چھوڑی تو اس کا حشر( فرعون کے وزیر) ہامان کے ساتھ ہو گا اور اگر تجارت کے سبب نماز چھوڑی تو اس کا حشر مَکّۂ مکرَّمہ کے بَہُت بڑے کافِر تاجر اُبَی بِن خَلَف کے ساتھ ہو گا۔( الزواجر عن اقتراف الکبائر،الکبیرۃ السابعۃ السبعون:تعمد تاخیر الصلاۃ الخ ،۱/ ۲۸۸)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد