Book Name:Tauba karnay walon kay liay inamaat

طلب کرے اور اس کے بعد کچھ نہ کچھ نیک اَعمال کرے ،کیونکہ نیکیاں گُناہوں کو مِٹا دیتی ہیں اور اگر بندوں کے حُقُوق  تَلَف کئے ہوں تو ان کی تین(3) صُورتیں ہیں ۔

(1) ان حُقُوق کا تَعلُّق صرف قَرض کے ساتھ ہے، جیسے خریدی ہوئی چیز کی قیمت، مَزدُور کی اُجرت یا بیوی کا مہر  وغیرہ۔ اس صُورت میں توبہ کا طریقہ یہ ہے کہ ان حُقُوق کو اَدا کرے یا صاحب ِحق سے مُعافی حاصل کرے۔ 

(2) ان حُقُوق کا تَعلُّق صرف ظُلم کے ساتھ ہے ،جیسے کسی کو مارا، گالی دی یا غیبت کی اور اس کی خبر ا س تک پہنچ گئی۔ اس صُورت میں توبہ کا طریقہ یہ ہے کہ صرف صاحب ِحق سے مُعافی طلب کرے۔

(3) اُن کا تَعلُّق قرض اور ظُلم دونوں کے ساتھ ہے، جیسے کسی کا مال چُرایا، چِھینا، لُوٹا، کسی سے رِشوت لی، سُود لیا یا جُوئے میں مال جیتا وغیرہ۔اس صورت میں توبہ کا طریقہ یہ ہے کہ وہ حُقوق ادا بھی کرے اور صاحب ِحق سے معافی بھی حاصل کرے۔ اگرتوبہ کی شرائط جمع ہوں تو توبہ ضرور قبول ہوگی، کیونکہ یہ رب تعالٰی کا وعدہ ہے اوراپنے وعدے کے خلاف کرنا،اللہ تعالٰی کی شانِ کریمی کے لائق نہیں۔(صراط الجنان،ج۴،ص۲۳۰)

گر تُو ناراض ہوا میری ہلاکت ہو گی

ہائے! میں نارِ جہنّم میں جلوں گا یا ربّ

عَفْو کر اور سَدا کے لئے راضی ہوجا

گر کرم کردے تو جنَّت میں رہوں گا یارَبّ

                                                          (وسائل بخشش،ص۸۵)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                  صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

        میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اللہتبارک وتعالٰی کی رحمتیں بےحد وبےحساب ہیں،لہٰذاہمیں چاہیے کہ جب بھی گُناہ سَرزَدْ ہوجائے تواس  کی بارگاہ میں فوراً توبہ کرلیں۔اگر بَتَقاضائے بَشَرِیَّت پھر