Book Name:Tauba karnay walon kay liay inamaat

     میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!آپ نے مُلاحَظہ فرمایا کہ حضرت سَیِّدُنایُونس  عَلٰی نَبِیِّنَا وَ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی قوم پر ان کے گُناہوں کی کثرت  ،ان کی غَفْلت اور ان کی سَرکَشی کے سبب عذاب ہونے ہی والا تھا کہ  ان کی سچی توبہ کام آگئی اور انہیں سچی توبہ کا اِنعام یہ مِلا کہ ان پر سے عذاب اُٹھا لیا گیا ،اس حکایت میں ہمارے لئے بے شُمار مدنی پُھول ہیں کہ طرح طرح کے گُناہوں کے سبب ،نمازیں قَضا کرنے کے سبب،والدین کی نافرمانی ،جُھوٹ ،غیبت ،چغلی کرنےنیزفلمیں ڈرامے ،گانے باجے سُننے دیکھنے کے سبب کہیں ہمارا رَبّعَزَّ  وَجَلَّ ہم سے ناراض ہوگیا اور اس نے ہم سے نَظرِ رحمت کو پھیر لیا تو ہمارا کیا بنے گا؟ ،لہٰذاابھی وقت ہے سنبھل جانا چاہئے ،جلد اَزْ جلد گُناہوں سے توبہ کر لینی چاہئے اور دُنیا کی عارضی لذّتوں کی خاطر آخرت کی دائمی تکالیف اور مشقتوں کو دعوت دینے کے بجائے، پکی سچی توبہ کرکے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کے پاک اور پسندیدہ بندوں میں شامل ہوجانا چاہئے، اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  اس کی برکت سے دُنیا وآخرت سنور جائے گی ۔   

یاخُدا میری مغفرت فرما

 

باغِ فردوس مَرحَمت فرما

تُو گُناہوں کو کر مُعاف اللہ!

 

میری مقبول مَعذرت فرما

مُصطفےٰ کا وسیلہ توبہ پر

 

تُو عنایت مُداوَمت فرما

(وسائلِ بخشش مُرمّم،ص75)

 

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

توبہ کی شرائط

        میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!یادرہےکہ توبہ کیلئے تین(3) شرائط کا پایا جانا ضروری ہے، اگریہ شرائط نہ پائی جائیں تواسے سچی توبہ نہیں کہیں گے(۱)ماضى پر ندامت ( ىعنى جو گناہ کىا اس پر شرمندگی)(۲)ترکِ گناہ (ىعنى گناہ کو چھوڑ دىنا)(۳) ىہ عزم (پکا ارادہ)کرنا کہ آئندہ گناہ نہیں کروں گا۔