Book Name:Husn-e-Zan ki Barkatain

{3} خُود نیک بنئے تا کہ دوسرے بھی نیک نظر آ ئیں

    اپنی اِصلاح کی کوشِش جاری رکھئے، کیونکہ جو خُود نیک ہو وہ دوسروں کے بارے میں بھی نیک گُمان (یعنی اچھے خیالات )رکھتا ہے، جبکہ بُرے شخص کو دوسرے  میں بھی بُرائی ہی نظر آتی ہے ۔ عَرَبی مَقُولہ ہے : اِذَا سَاءَ فِعْلُ الْمَرْئِ سَاءَ تْ ظُنُوْنُہٗ یعنی جب کسی کے کام بُرے ہوجائیں تو اُس کے گُمان (یعنی خیالات ) بھی بُرے ہوجاتے ہیں۔ (فیض القدیر ،ج۳،ص۱۵۷)

مِرا تَن صَفا ہو مِرا مَن صَفا ہو

خدا! حُسنِ ظَن کا خزانہ عطا ہو

{4}دُعائے خیر کیجئے

          جب بھی کسی مسلمان کے لئے دِل میں بدگُمانی پیدا ہوتو، اُس کے لئے دُعائے خَیْر کیجئے اور اُس کی عزّت واِکرام میں اِضافہ کردیجئے۔حُجَّۃُ الْاِسلامحضرت ِِسیِّدُنا امام ابُوحامد محمدبن محمدبن محمد غزالی رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ ارشاد فرماتے ہیں :’’جب تمہارے دِل میں کسی مسلمان کے بارے میں بدگُمانی آئے توتمہیں چاہیے کہ اس کی رِعایت (یعنی عزّت و آؤ بھگت وغیرہ )میں اِضافہ کردو اور اس کے لئے دُعائے خَیْر کرو ، کیونکہ یہ چیز شیطان کو غُصّہ دِلاتی ہے اور اُسے(یعنی شیطان کو) تم سے دُور بھگاتی ہے ، یُوںشیطان دوبارہ تمہارے دِل میں بُراگُمان ڈالتے ہوئے ڈرے گا کہ کہیں تم پھر اپنے بھائی کی رِعایت اور اُس کے لئے دُعائے خَیْر میں مشغول نہ ہوجاؤ۔‘‘ (اِحیاءُ الْعُلوم ج۳ص۱۸۷)

مجھے غیبت و چُغلی و بد گمانی

کی آفات سے تُو بچا یاالٰہی

{5} اچھی صحبت اختیار کیجئے