Book Name:Jawani Main Ibadat kay fazail

وَسَلَّمَ کا فرمانِ جنّت نشان ہے: جس نے میری سنّت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا ۔([1])

سینہ تری سنّت کا مدینہ بنے آقا

 

جنّت میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا

آئیے سنت پر عمل کی نیت سے چلنے کی سنتیں اور آداب سنتے ہیں :

چلنے کی سُنّتیں اور آداب

٭پارہ15سورہ ٔ بنی اسرائیل کیآیت37میں ارشادِ ربُّ العِباد ہے:

وَ لَا تَمْشِ فِی الۡاَرْضِ مَرَحًا ۚ اِنَّکَ لَنۡ تَخْرِقَ الۡاَرْضَ وَلَنۡ تَبْلُغَ الْجِبَالَ طُوۡلًا ﴿۳۷ (پ۱۵،بنی اسرائیل:۳۷)

ترجَمۂ کنز الایمان :اور زمین میں اِتراتا نہ چل بے شک تُو ہر گز زمین نہ چیر ڈالے گا اور ہر گز بلندی میں پہاڑوں کو نہ پہنچےگا۔

٭فرمانِ مصطَفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَہے:ایک شَخْص دو چادریں اَوڑھے ہوئے اِترا کر چل رہا تھا اور گھمنڈ میں تھا، وہ زمین میں دھنسادیا گیا، وہ قِیامت تک دھنستا ہی جائے گا۔([2])٭رسولِ اکرم، نُورِ مُجَسَّم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ چلتے توقَدرے آگے جھک کر چلتے گویا کہ آپ بُلندی سے اُتر رہے ہیں۔([3]) ٭اگر کوئی رُکاوٹ نہ ہو تو راستے کے کنارے درمِیانی رفتار سے چلئے،نہ اتنا تیز کہ لوگوں کی نگاہیں آپ کی طرف اُٹھیں اور نہ اِتنا آہِستہ کہ دیکھنے والے کو آپ بیمار لگیں۔٭راہ چلنے میں پریشان نظری(یعنی بِلا ضرورت اِدھر اُدھر دیکھنا)سنّت نہیں،نیچی نظریں کئے پُروَقار طریقے سے چلئے۔٭چلنے یا سیڑھی چڑھنے اُترنے میں یہ احتیاط کیجئے کہ جوتوں کی آواز پیدا نہ ہو۔٭راستے میں دو عورَتیں کھڑی ہوں یا

 



[1] مشکاۃ الصابیح،کتاب الایمان،باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ،الفصل الثانی،۱/۵۵،حدیث:۱۷۵

[2]مُسلِم،کتاب اللباس والزینۃ،باب تحریم التبختر فی المشی...الخ،ص۱۱۵۶،حدیث:۲۰۸۸ملخصاً

[3] الشمائل المحمدية للترمذی،باب ما جاء فی مشیۃ رسول اللہ ، ص۸۷ ،رقم:۱۱۸