Book Name:Aashiqon ka Hajj

اور خدا کی قسم! رِیاکاری کاعذاب کسی سے بھی برداشت نہیں ہو سکے گا۔

دعوتِ اسلامی کے اِشاعَتی اِدارے مکتبۃُ المدینہ کی مطبوعہ 616 صَفْحات پرمُشتمل کتاب’’نیکی کی دعوت(حصّہ اوّل)‘‘ صَفْحَہ79پر فرمانِ مصطَفٰے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہے:’’بے شک جہنَّم میں ایک وادی ہے جس سےجہنَّم روزانہ چار سو(400) مرتبہ پناہ مانگتا ہے۔اللہ عَزَّ  وَجَلَّ نے یہ وادی اُمّتِ محمدیہ عَلٰی صَاحِبِہَا الصَّلٰوۃُ وَالسَّلاَمُ کے اُن رِیاکاروں کے لئے تیّار کی ہے جو قرآنِ کریم کے حافِظ،غیرُ اللّٰہ کے لئے صَدَقہ کرنے والے،اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کے گھر کے حاجی اور راہ ِخدا میں نکلنے والے ہوں گے۔‘‘(اَلْمُعْجَمُ الْکبِیرج۱۲ص۱۳۶حدیث ۱۲۸۰۳، از رفیق الحرمین ، ص۵۶)

میرا ہر عمل بس ترے واسطے ہو

کر اِخْلاص ایسا عطا یاالٰہی!

(وسائلِ بخشش،ص:۱۰۵)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

        میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!حرمینِ طَیِّبَیۡن کی حاضری مُقدَّر کی بات ہے۔کتنے ہی مالدار ایسے ہیں جو حسرتِ خاک بوسیِ طیبہ میں آہیں بھرتے ہیں ، جانے کی خواہش بھی رکھتے ہیں  مگر جا نہیں پاتے اور کتنے ہی غریب ونادار اَفراد ایسے ہوتے ہیں جن کے پاس جانے کے بظاہر اسباب نہیں ہوتے مگر  دیکھتے ہی دیکھتے وہ خُوش نصیب لوگمَکّۂ مُکرَّمہ،مَـدِیْـنَهٔ مُـنَوَّرَہ زَادَ ہُمَااللہُ شَرَفًاوَّ تَعۡظِیۡمًاکی زیارت سے مُشرَّف ہوجاتے ہیں ۔

علامہ ابنِ جوزی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِالْقَوِیحج وزِیارتِ مدینہ میں تڑپنے والے  ایک شخص  کا واقعہ نقل فرماتے ہیں:میں مسلسل تین (3)سال سے حج کی دعا کر رہا تھا لیکن میری یہ حسرت دل ہی میں رہی۔''